Kaddu Ka Halwa

آج کا دسترخوان

آج کا دستر خوان
زرینہ خانم لغاری۔ مظفر گڑھ

کدو کا حلوہ

ہم سب جانتے ہیں حضور اکرم ﷺ کو سبزیوں میں کدو نہایت ہی مرغوب تھا۔ اس میں کئی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔ آج ہم کدو کا حلوہ اور کدو کا اچار بنانا سیکھیں گے۔ کدو کو چھیل کر ٹکڑے کرلیں پھر اچھی طرح ابال لیں۔ جب کدوٹھیک گل جائیں تو اس کا پانی گراکر کدو کے ٹکڑوں کو کچل لیں۔ ایک دیگچی میں گھی ڈال کر چھوٹی الائچی کڑکڑائیں۔ پھر اس میں کچلے ہوئے کدو ڈال دیں۔ تھوڑا سا بھونیں ۔پھر چینی ڈال کر میٹھا کرلیں۔ چینی کھَل جائے، گھی نتھر آئے تو اتار لیں اور گرما گرم پیش کریں۔

کدو کا اچار
کدو کو چھلکوں سمیت کچھ بڑے بڑے بنالیں پھر ہلکا سا پانی میں بوائل کرلیں۔ پانی نکال کر ٹکڑوں کو کسی کپڑے میں پھیلاکر خشک کریں۔ دیگچی میں ہلکا سا تیل ڈال کر کدو کے ٹکڑے ڈال دیں۔ حسب ضرورت نمک، مرچ(کُٹی ہوئی)ہلدی ڈال کر اوپر سے رائی( شلجم کے بیج) ڈال دیں۔ دو تین دن دھوپ میں رکھیں۔ تیسرے دن اچار اٹھنا شروع ہوجائے گا۔ یہ اچار کافی دن نہیں رہتا۔ ہفتہ دس دن میں اسے ختم کرنا ہوتا ہے۔

یہ جنگ کیوں ہے؟
شاعر: ساحر لدھیانوی

انتخاب: ام ایمن
خدائے برتر! تری زمیں پر، زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے؟
ہر ایک فتح و ظفر کے دامن پہ خون انساں کا رنگ کیوں ہے؟

زمیں بھی تیری ہے، ہم بھی تیرے، یہ ملکیت کا سوال کیا ہے؟
یہ قتل و خوں کا رواج کیوں ہے، یہ رسم جنگ و جدال کیا ہے؟
جنہیں طلب ہے جہان بھر کی ، انہیں کا دل اتنا تنگ کیوں ہے؟
خدائے برتر! تری زمیں پر، زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے؟

غریب مائوں، شریف بہنوں کو امن و عزت کی زندگی دے
جنہیں عطا کی ہے تونے طاقت، انہیں ہدایت کی روشنی دے
سروں میں کبر و غرور کیوں ہے، دلوں کے شیشے پہ زنگ کیوں ہے؟
خدائے برتر! تری زمیں پر، زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے؟

قضا کے رستے پہ جانے والوں کو بچ کے آنے کی راہ دینا
دلوں کے گلشن اجڑ نہ جائیں، محبتوں کو پناہ دینا
جہاں میں جشن وفا کے بدلے یہ جشن تیر و تفنگ کیوں ہے؟
خدائے برتر! تری زمیں پر، زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے؟