وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ ملک میں معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی،ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان پر مؤثر اور جامع عمل درآمد کیلئے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کی جائے۔پیرکووزیر اعظم کے زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے اقدامات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفاریشن پلان کی بنیادی اساس عوام کو بغیر اضافی اخراجات کے سہولت بہم پہنچانا ہے،حکومت پالیسی اقدامات سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان پر مؤثر اور جامع عمل درآمد کیلئے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کرے،معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتیں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتیں وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کریں۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اور صوبائی اداروں کے تعاون سے وفاقی حکومت کے ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان کو مزید مستعد بنایا جائے تاکہ اہداف مقررہ وقت میں حاصل کیے جا سکیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کو اس پلان کا مستقل حصہ بنایا جائے۔اجلاس کو معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیاکہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور اس حوالے سے ضروری رولز بنائے جا چکے ہیں،پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے، ڈیجیٹل کے حوالے سے مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک کا اجراء 25 جولائی، 2025ء کو کر دیا گیا ہے۔
ادھر ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ 2030ء تک ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کی سکریننگ ہوگی، مثبت کیسز کا حکومت کی جانب سے مفت علاج کیا جائے گا۔ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پیغامات جاری کیے گئے ہیں۔صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس صحت عامہ کا ایک سنگین مسئلہ ہے، ہیپاٹائٹس جیسے خطرناک مرض سے متعلق شعور اجاگر کیا جائے۔