دو ریاستی حل ہی فلسطین کے مسئلے کا واحد پائیدارحل ہے،نائب وزیر اعظم

نائب وزیر اعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی فلسطین کے مسئلے کا واحد پائیدارحل ہے،ٹواسٹیٹ کانفرنس کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں گی۔

عرب نیوزکوانٹرویومیں اسحاق ڈار نے کہاموجودہ انسانی بحران نے اس مسئلے کی سنگینی میں مزید اضافہ کیا ہے،ہم امید کرتے ہیں کہ کانفرنس کے دوران فوری سیزفائرانسانی امدادکی بلارکاوٹ رسائی اورفلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طورپرتسلیم کیے جانے کی جانب پیشرفت ہوگی،پاکستان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اورانیس سوسڑسٹھ سے پہلے کی سرحدوں کیساتھ خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے فلسطین اورکشمیر کے مسئلے کو یکساں نوعیت کے دیرینہ تنازعات قراردیا،ان کا مزید کہنا تھا کہ تشدد اورجنگ مسئلے کاحل نہیں،اصل راستہ صرف مکالمے اورسفارت کاری سے نکلتا ہے،پاکستان غزہ کی تعمیرنوصحت،تعلیم اورگورننس کے شعبوں میں مدد فراہم کرے گا۔

ادھرنائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترک ہم منصوب کو فون کیا، جس میں فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی گئی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مطابق ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور وہاں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی، بے دخلی اور غذائی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فوری فراہمی، فوری جنگ بندی اور منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔دوسری جانب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی بحران، فلسطینی عوام کی مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان ایران اعلیٰ سطح کے دورے کے تبادلے پر بھی بات چیت کی۔اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے غزہ کے لیے فوری اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ امید ہے نیویارک میں فلسطین متعلق کانفرنس مثبت نتائج کی حامل ہوگی۔