ملک میں چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت نے شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ ملک بھر میں چینی کا بحران جاری ہے اور کئی شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 200روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ملک میں چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے گزشتہ دنوں حکومت نے شوگر ملوں سے مذاکرات کے بعد چینی کی ایکس مل اور ریٹیل قیمتیں مقرر کی تھیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق اس معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔
حکومت نے چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے شوگر ملوں کے تمام ذخائر کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمتوں اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اب شوگر ملز کے تمام ذخائر کی مکمل نگرانی کی جائے گی اور چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اور مل مالکان کے خدشات پیش کیے۔ اسی اجلاس میں شکایتی کمیٹی بنانے اور واٹس ایپ گروپ بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ چینی کی قیمت اور فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور شوگر سیکٹر کے مسائل روزانہ کی بنیاد پر حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صارفین اور صنعت دونوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔
ادھرحکومت کی جانب سے چینی کی ایکس مل قیمت 165روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے مقرر کرنے کے باوجود عوام کو سستی چینی میسر نہیں۔ چینی اب بھی ہول سیل میں 174روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے اور ریٹیل میں 180سے 190 روپے میں مل رہی ہے۔ پشاور میں چینی کی ہول سیل قیمت175 روپے اور ریٹیل قیمت 180روپے فی کلو ہے جب کہ کوئٹہ میں چینی ہول سیل میں 178 روپے اور ریٹیل میں 185سے 190روپے فروخت کی جارہی ہے۔
ادھرلاہور اور اسلام آبادکی مارکیٹوں میں شہریوں کو چینی نہیں مل رہی جس کے باعث شہری چینی کی تلاش میں بازاروں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔اسلام آباد میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ چینی کا سرکاری ریٹ 172 روپے فی کلو ہے، منڈی سے چینی 178 سے 188 روپے مل رہی ہے، پرائس مجسٹریٹ کی گرفتاریوں سے تنگ آ چکے اب چینی نہیں رکھیں گے۔
وفاقی دارالحکومت کی مارکیٹوں میں چینی نہ ہونے پر لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور عوام کا کہنا ہے کہ جو ملک چینی کی پیداوار میں خودمختار ہو وہیں چینی نا ملے تو پھر دیگر چیزوں کا کیا کہیں؟چینی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ شوگر ملز نے حکومت سے 165 روپے ایکس مل پرائس کا معاہدہ کرکے چینی کی فراہمی روک دی ہے، چینی اسٹاک ختم ہونے لگا ہے تاہم شوگر ملز نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
ادھرکمشنر کراچی نے شہر میں چینی کی نئی قیمت مقرر کردی۔کمشنر کراچی نے شہر میں چینی کی ہول سیل قیمت 170 اور ریٹیل قیمت 173 روپے فی کلو کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ اس نوٹیفکیشن پر ہول سیلرز، ریٹیلرز اور ڈپارٹمنٹل اسٹورز سختی سے عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔