تحریر: حبیب اللہ
نماز اسلام کا دوسرا بنیادی رکن ہے، جو ایک مسلمان کی روزمرہ زندگی میں نہ صرف عبادت کا ذریعہ ہے بلکہ اس کی روحانی، اخلاقی اور معاشرتی تربیت کا بھی اہم وسیلہ ہے۔ یہ ایک ایسا تحفہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کی رات عطا ء فرمایا اور جو بندے کو دن میں پانچ مرتبہ اپنے رب سے براہ راست جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔
نماز: اللہ سے تعلق کی مضبوطی: نماز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ بندے اور رب کے درمیان براہ راست رابطے کا ذریعہ ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے‘‘ (سورۃ العنکبوت،45) نماز نہ صرف ظاہری عبادت ہے بلکہ ایک تربیت کا عمل بھی ہے، جو انسان کو برائیوں سے دور اور اچھائیوں کی طرف راغب کرتی ہے۔ جو شخص نماز کا اہتمام کرتا ہے وہ نہ صرف اپنے خالق کی یاد میں رہتا ہے بلکہ اپنے اعمال پر بھی نظر رکھتا ہے۔
روحانی سکون کا ذریعہ :ہماری موجودہ تیز رفتار زندگی میں ذہنی دباؤ، پریشانی اور بے سکونی عام ہو چکی ہے۔ نماز ایک ایسی عبادت ہے جو انسان کو اندرونی سکون عطاء کرتی ہے۔ سجدے کی حالت وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان سب سے زیادہ اپنے رب کے قریب ہوتا ہے۔ نماز دل کو اطمینان بخشتی ہے اور انسان کو اپنے روزمرہ کے مسائل سے اوپر اٹھا کر ایک بلند روحانی مقام پر پہنچاتی ہے۔
نماز کی اخلاقی تربیت :نماز صرف جسمانی حرکات و سکنات کا نام نہیں بلکہ یہ اخلاقی تربیت کا ایک جامع نظام ہے۔ وقت کی پابندی، صفائی، خلوص نیت، یکسوئی اور عاجزی جیسے اوصاف نماز کے ذریعے انسان کی شخصیت کا حصہ بنتے ہیں۔ جو شخص خشوع و خضوع سے نماز ادا کرتا ہے، وہ معاشرے میں جھوٹ، دھوکا، بددیانتی اور بدتہذیبی جیسے رویوں سے دور رہتا ہے۔
معاشرتی ہم آہنگی اور اتحاد کا ذریعہ:نماز صرف انفرادی عبادت نہیں بلکہ اجتماعی اتحاد و یگانگت کا بھی مظہر ہے۔ مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے سے مختلف طبقات کے لوگ ایک صف میں کھڑے ہو کر اخوت اور برابری کا عملی مظاہرہ کرتے ہیں۔ جمعہ، عیدین اور تراویح کی نمازیں مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے اور سماجی تعلقات مضبوط کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
نماز سے غفلت نقصان دِہ روش :بدقسمتی سے آج کا مسلمان نماز سے غفلت برت رہا ہے۔ دنیا کی مصروفیات، موبائل، سوشل میڈیا اور دیگر مشاغل نے ہمیں عبادت سے دور کر دیا ہے۔ ہم وقت پر کام، ملاقاتیں اور تفریح کو تو ترجیح دیتے ہیں، لیکن نماز کے لیے وقت نکالنا بوجھ محسوس کرتے ہیں۔ حالانکہ نماز نہ صرف ہماری دینی بلکہ دنیاوی کامیابی کا بھی راز ہے۔
نماز کو زندگی کا مرکز بنائیںاگر ہم اپنی زندگی میں سکون، برکت اور کامیابی چاہتے ہیں تو نماز کو صرف فرض عبادت نہیں بلکہ ایک نعمت اور ضرورت سمجھ کر ادا کریں۔ اپنے بچوں، نوجوانوں اور معاشرے میں نماز کی اہمیت کو اجاگر کریں۔ مساجد کو آباد کریں اور اپنے گھروں کو نماز سے روشن کریں۔یاد رکھیں، نماز چھوڑنا صرف عبادت سے غفلت نہیں بلکہ اپنے رب سے دوری کا سبب بنتی ہے۔ آیئے! آج سے عہد کریں کہ نماز کو اپنی زندگی کا لازمی جزو بنائیں گے اور اس کے ذریعے نہ صرف اپنی روح کو سکون دیں گے بلکہ اپنے معاشرے کو بھی بہتر بنائیں گے۔
