آسان حج قدم بقدم

تحریر: مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی
تیسری قسط
حجر اسود کا ’’استلام‘‘
اس کے بعدآپ حجر اسود کا ’’استلام‘‘کریں ، استلام یہ ہے کہ حجر اسود کوبوسہ دیں ، دوسرا یہ کہ حجر اسود کو ہاتھ لگا کر ہاتھوں کو چوم لیں ۔ لیکن ان دونوں طریقوں سے ’’استلام‘‘نہ کریں اس لیے کہ اس وقت آپ حالت احرا م میں ہیں اور حالت احرام میں خوشبو لگانا جائز نہیں اور حجر اسود پر عام طور پر خوشبو لگی ہوتی ہے ، اس لیے آج آپ حجر اسود کا استلام صرف اشارہ سے کریں،حجر اسود کے سامنے جہاں کھڑے ہیں وہیں سے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوںسے ایک بار حجر اسود کی طرف اس طرح اشارہ کریں کہ جیسے آپ حجر اسود پر ہاتھ رکھ رہے ہوں ،اشارہ کرتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْط وَلِلّٰہِ الْحَمْدطکہیں اور پھر ہتھیلیوںکو چوم لیں یہ حجر اسود کا استلام ہو گیا۔
طواف میں چندلازمی باتوں کاخیال
اس کے بعد آپ حجر اسود کے سامنے کھڑے کھڑے سیدھے ہاتھ کی طرف اپنے پاؤں کا رخ موڑ لیں اور دائیں طرف سے بیت اللہ کا طواف کرنا شروع کر دیں ،طواف کے دوران ان باتوں کا خیال رکھیں: (1) طواف میں سات چکر ہوتے ہیں ،ہر چکر حجر اسود سے شروع ہو کر اسی پر ختم ہو گا،اس طرح سات چکر لگائیں جائیں گے (2) شروع کے تین چکروں میں مرد ’’ رمل ‘‘کریں گے ، اس طواف میں رمل کرنا سنت ہے ۔ ’’رمل ‘‘کا مطلب یہ ہے کہ سینہ نکال کر مونڈھے ہلاتے ہوئے اکڑ کرپہلوانوں کی طرح چلیں ، بعد کے چار چکروں میں اطمینان سے چلیں اگر کوئی شخص پہلے چکر میں رمل کرنا بھول جائے تو بعد کے صرف دو چکروں میں رمل کرے ، خواتین رمل نہیں کریں گی (3) ہر چکر میں جب حجر اسود کے سامنے پہنچیں تو اسی طرح ’’استلام‘‘ کریں جس طرح طواف شروع کرتے وقت کیا تھا (4) حجر اسود والے کونے سے پہلے کونے کو رکن یمانی کہتے ہیں، بہت سے لوگ طواف کے دوران جب ’’رکن یمانی ‘‘ پر پہنچتے ہیں تو اس کی طرف ہاتھ سے اشارہ کرتے ہیں۔
یاد رکھیے !اس طرح ہاتھ سے اشارہ کرنا مکروہ اور بدعت ہے،صحیح طریقہ یہ ہے کہ اگر کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر ’’رکن یمانی‘‘ کو ہاتھ لگا سکتے ہیں اور اس پر خوشبو لگی ہوئی نہ ہو تو اس صورت میں ’’رکن یمانی ‘‘ کو دونوں ہاتھ لگائیں ،یا صرف دایاں ہاتھ لگائیں لیکن اس صورت میں سامنے کھڑے ہو کر اس کی طرف اشارہ کریںاور نہ ہی رکن یمانی کو بوسہ دیں(5) ’’رکن یمانی ‘‘سے حجر اسود تک :رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارپڑھیں(6) طواف کے دوران حجر اسود اور رکن یمانی کے علاوہ بیت اللہ کے دوسرے حصوں کو ہاتھ لگانا مکروہ ہے (7) طواف کے دوران بیت اللہ کی طرف دیکھنا یا پشت کرنا مکروہ ہے(8) جب سات چکر پورے ہو جائیں تو ساتویں چکر کے ختم پر حجر اسود کے سامنے کھڑے ہو کر آٹھویں مرتبہ حجر اسود کا استلام کریں۔پہلا اور آٹھواں استلام سنت مؤکدہ ، اوردرمیان کے سنت یا مستحب ہیں،اب آپ کے عمرہ کا پہلا کام یعنی ’’طواف‘مکمل ہو گیا۔
طواف کے بعد کے تین ضمنی کام
طواف سے فارغ ہونے کے بعدآپ کو تین ضمنی کام کرنے ہیں ،یہ تینوں کام ہر طواف کے بعد کرنے ہیں،چاہے وہ عمرہ کا طواف ہو یا حج کا ،یانفلی طواف ہو ۔
’’ملتزم ‘‘پر حاضری اور دعا
طواف کے بعد پہلا کام یہ ہے کہ آپ ’’ملتزم شریف ‘‘ کے سامنے آجائیں ۔بیت اللہ کے دروازے اور حجر اسود والے کونے کے درمیان کے حصہ کو ’’ملتزم‘‘ کہتے ہیں چونکہ عام طور پر لوگ ملتزم پر بھی خوشبو لگا دیتے ہیں اور آپ اس وقت حالت احرام میں ہیں اس لیے اس وقت ملتزم کو ہاتھ لگائیں نہ اس سے چمٹیںبلکہ ملتزم کے سامنے جتنا قریب ممکن ہو کھڑے ہو کر خوب الحاح وزاری سے دعا کریں ،یہ قبولیت ِدعا کا خاص مقام ہے ۔لوگ ’’ملتزم ‘‘سے چمٹنے کے لیے اور حجر اسود کو بوسہ دینے کے لیے دھکم پیل کرتے ہیں ،ایسا کرنا جائز نہیں، کسی مسلمان کو ایذاء پہنچا کر یہ کام کرنا خسارے کا سودا ہے، بڑی شرم وغیرت کی بات یہ ہے کہ مردوں کے ہجوم میں خواتین بھی حجراسود کو بوسہ دینے کے لیے گھس جاتی ہیں اور ان کو اس کی کوئی پروا نہیں ہوتی کہ وہ نامحرم مردوں کے درمیان بھنچ رہی ہیں ، نامحرموں کے جسم سے جسم لگانا بد ترین گناہ ہے ۔
طواف کا دوگانہ پڑھنا (واجب)
دوسرا ضمنی کام یہ ہے کہ طواف کا دوگانہ پڑھیں، یہ دو رکعتیں مقام ابراہیم کے قریب (جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا’’ نقش پا ‘‘شو کیس میں رکھا ہے ) پڑھنا افضل ہے،اس کے قریب جگہ نہ ملے تو پیچھے ہٹ کر اس کی سیدھ میں پڑھ لیں اور یہ نیت کریں کہ میں طواف کا دوگانہ پڑھتا ہوں ۔پہلی رکعت میں قُلْ یَا اَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَo دوسری رکعت میں قُلْ ھُوَاﷲ ُ اَحَدo پڑھنا افضل ہے،ان کے علاوہ دوسری سورتیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اس کا خیال کریں کہ مکروہ وقت میں نہ پڑھیں اگر مکروہ وقت ہو تو پھر بعد میں پڑھیں ۔
جاری ہے