آعندلیب …!

اقوام متحدہ کی ایک خصوصی نمائندہ نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی ہے اگر عمران خان کو قیدِتنہائی میں رکھنے کی خبر درست ہے تو یہ قید ختم ہونی چاہیے۔ یقینا میڈم کی اس اپیل پر اب خاں صاحب کی چاہتوں میں ڈوبے لوگ ڈھندورا پیٹیں گے، کہ اقوام متحدہ خان صاحب کی رہائی کے مشن پر چل پڑا ہے۔ حالاں کہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربا، جہاں پوری اقوام متحدہ بے چاری اورلاچاری کی تصویر و علامت بنی ہو، وہاں بھلا اس کی ایک نمائندی کی حیثیت کیا ہے، امریکا سمیت کون سا ملک اقوام متحدہ کی بات کو کتنی سنجیدگی سے لیتا ہے یہ بات خود اس نمائندی کو بھی پتا ہوگی۔ لیکن پاکستان کو ان لوگوں نے غریب کی جورو سمجھ رکھا ہے جس کا جی چاہتا ہے چڑھ دوڑتا ہے، چنانچہ گزشتہ روز ناروے کے سفیر اپنے مقام، منصب، ذمے داری کی حدود پھلانگتے ہوئے عدالت پہنچ گئے بلکہ میڈم ایمان مزاری نے اور ان کے دوستوں نے انھیں کورٹ روم پہنچا دیا، جہاں میڈم مزاری کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سماعت ہورہی تھی۔ سفیر کی عدالت عظمی آمد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کیا گیا اور انھیں وزارت خارجہ میں بلا کر تنبیہ کرنا ضروری سمجھا گیا کہ مسٹر اپنے کام سے کام رکھیے، آپ غیر ضروری طور پر غیر ضروری معاملات میں خود کو الجھا رہے ہیں۔
٭٭٭
ایلس جل ایڈورڈز اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے تشدد کہلاتی ہیں، خیر یہ ان کا اور اقوام متحدہ کا مسئلہ ہے کہ تشدد کی نمائندہ بنیں یا عدم تشدد کی لیکن ان کی تجویز ہے بڑی دل فریب اور دل چسپ، ابھی دو روز پہلے فیلڈ کورٹ مارشل سے 14سال قیدِ بامشقت سزا سننے والے فیض حمید کو خاں صاحب کے ساتھ کسی ایسی جگہ محفوظ رکھ دیا جائے جہاں دونوں ایک دوسرے کے غم غلط کریں، ماضی کی کہی ان کہی داستانیں سنیں اور سنائیں اور چاہیں تو کورس کے انداز میں یہ گائیں:
آ عندلیب مل کے کریں آہ و زاریاں
تو ہائے گل پکار، میں چلاؤں ہائے دل
دوسروں کی مخبریاں کرنے والے مسٹر فیض حمید اپنے محبوب دوست کے ساتھ ماضی کی یادیں تازہ کریں گے، دونوں گلے شکوے بھی کریں گے، دل کے پھپھولے پھوڑیں گے تو دیواروں کے کان یقینا راز و نیاز کی ان محفلوں کی داستان اوپر پہنچادیں گے، مزید کسی تحقیق تفتیش کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔ اللہ اللہ خیر سلا!
٭٭٭
جناب ِ زرداری نے گورنر پنجاب مسٹر سردار سلیم کو بلاول ہاؤس (لاہور برانچ) میں بلایا ہے اور پنجاب سمیت ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس سے پہلے بلاول بھٹو زرداری نے بھی گورنر پنجاب کے ساتھ خصوصی نشست کی جس میں ملک خصوصا پنجاب کے سیاسی حالات پر گفت و شنید کی۔ الگ الگ کی جانے والی ان دو خصوصی ملاقاتوں پر کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ جواں سال بلاول بھٹو زرداری نے پی پی پنجاب کے جوشیلے بھڑکیلے رہ نماؤں کی ترجمانی کی ہوگی اور جناب زرداری نے مدبر سیاست دان کے طور پر گورنر صاحب کو نصیحت فرمائی ہوگی۔ یقینا ان ملاقاتوں پر دوسری آرا بھی پائی جا رہی ہوں گی لیکن یہ رائے بھی خارج از امکا ن نہیں۔
٭٭٭
یہود و ہنود گٹھ جوڑ ایکا اور یاری کا ایک اور نمونہ، اسرائیل اپنے دوست مودی کے ہندوستان میں ہائی ٹیک ہتھیار تیار کرے گا۔ اسرائیلی ڈرونز پہلے ہی بن رہے ہیں۔ اب ڈرونز کی کچھ مزید خطر ناک اقسام اور جدید ہتھیار سازی کیلئے اسرائیل نے ہندوستان کا انتخاب کیا ہے۔ دونوں بھائی اور یار خاطر جمع رکھیں، ترکی اور پاکستان بھی انہی خطوط پر باہمی تعاون جا ری رکھے ہوئے ہیں۔ کئی دوسرے ممالک بھی پاکستان اور ترکی کے ہم خیال ہمدرد سے بڑھ کر اسلحہ سازی باہمی جنگی تعاون میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنے والے موجود ہیں اور پاکستان کی خوش نصیبی ہے کہ اس وقت اس کا دفاع انتہائی مضبوط اور زبر دست فوجی قیادت کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ کی مدد ہمیشہ کی طرح پاکستان کے ساتھ ہوگی ان شاء اللہ!
٭٭٭
بڑے خان صاحب کی سابق زوجہ محترمہ اور ان کے بچوں کی والدہ معظمہ نے ایلون مسک کو یاد دلایا ہے کہ انھوں نے اپنا موقف تبدیل کر لیا ہے اور وہ بھول گئے ہیں کہ آپ میرے بچوں کے ابا کی آزادی کے لیے کوشش کرنے والے تھے۔ میڈم جمائما کا کہنا ہے ان کی یعنی جمائما کی پوسٹیں فلٹر ہو رہی ہیں (بقول ان کے) اس لیے وہ زیادہ بڑے پلیٹ فارم تک اپنی آواز نہیں پہنچا سکتیں، لہٰذا اس کے لیے آپ کے ساتھ اور تعاون کی ضرور ت ہے۔ گزشتہ دنوں بڑے خاں صاحب کے بچے مع اپنی اماں کافی پریشان تھے، اس خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا تھا نہ جانے ابا حضور دنیا میں ہیں بھی یا نہیں ۔ اچھا ہوا بچوں کی پھوپھی نے اپنے بھائی سے ملاقات کا احوال سنایا، کافی نمک مسالا لگانے کے باوجود یہ بات واضح ہو گئی کہ موصوف بڑے خاں صاحب ایک دم صحت مند ہیں اور کیوں نہ ہوں ، ماشاء اللہ روایتی خوش خوراکی کی مکمل سہولت دستیاب ہے۔