لاہور: پولیس اور پی ٹی آئی تصادم کے دوران ہلاک کارکن بلال علی کا پوسٹ مارٹم کرواکے میت ورثاء کے حوالے کردی گئی۔
پولیس کے مطابق بلال علی کا پوسٹ مارٹم میو اسپتال مردہ خانہ سے کروایا گیا۔ اس کے سر پہ گہری چوٹ کا زخم پایا۔
موت کی وجوہات کا تعین حتمی رپورٹ میں ہوگا۔ جسمانی اعضاء کے نمونے پنجاب فرانزک ایجنسی بھجوا دیے گئے۔ حتمی رپورٹ جنرل اسپتال انتظامیہ جاری کرے گی۔
پولیس نے بلال علی کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب پولیس کے مبینہ تشدد اور شیلنگ سے پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بلال کے سر پر پولیس نے ڈنڈے مارے تھے۔
دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال کی نماز جنازہ بابا گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ میں عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی، حماد اظہر، سینیٹر اعجاز چوہدری، زبیر نیازی، فرخ حبیب، شفقت محمود اور دیگر شامل تھے۔
نماز جنازہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سمیت کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کارکنوں نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ متوفی علی بلال گزشتہ روز پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوا تھا۔