سالوں تک بین الاقوامی پابندی کا شکار رہنے والی قومی ایئر لائنز کے عملے کی روش نہ بدل سکی ،پیرس سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 734بیس گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار رہی۔رپورٹ کے مطابق فرانس ائیرپورٹ پر پھنسے پاکستانی قومی ائیرلائن کی سروس سے نالاں رہے اور کہا کہ پرواز کے اڑان بڑھنے کے وقت تاخیر کا شکار ہونے کی اطلاع دی گئی۔
ٹیکسی کے دوران جہاز میں تکنیکی خرابی سامنے آنے پر ٹیک آف نہیں کیا گیا۔مسافر نے کہا کہ تین گھنٹے تک طیارے میں ہی بیٹھے رہے،طیارے کے اندر ہی کھانا دیا گیا، فنی خرابی کے باعث مسافروں کو 4گھنٹے بعد ائیرپورٹ لائونج منتقل کیا گیا، 4گھنٹے گزرنے کے بعد مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا۔
تین سو کے قریب مسافروں میں سے 14مسافروں کو الگ کر دیا گیا، برطانیہ،امریکا سے آئے پاکستانی مسافروں کو الگ کر کے ائیرپورٹ پر ہی بٹھا دیا گیا۔280کے قریب مسافروں کو ہوٹلز میں منتقل کر دیا گیا، مسافروں نے کہا کہ بے یارومددگار ائیرپورٹ کے فرش پر بیٹھے ہیں۔ائیرپورٹ پر خوار ہونے والے مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ایک مسافر نے کہا کہ جب سے طیارے سے اتارا گیا،عملے نے آکر خیریت تک نہیں پوچھی، ائیر فرانس کے عملے نے فرش پر بیٹھے مسافروں کو کھانا اور پانی فراہم کیا۔