غزہ /تل ابیب:صہیونی فوج نے غزہ پر قبضے کی تیاریاں مکمل کرلیں،بھاری نفری فوجی سازوسامان کے ساتھ ناحل عوز کے مقام پر پہنچ گئی،کسی بھی وقت غزہ پر بڑے حملے کا خدشہ ہے۔دجالی فوج کے نہتے اور بھوک سے بلکتے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں ،تازہ حملوں میں مزید 72فلسطینی شہید ،متعدد زخمی ہوگئے جبکہ غذائی قلت سے بھی مزید 11فلسطینی دم توڑ گئے۔غزہ پر مکمل صہیونی قبضے کے منصوبے کی مختلف ممالک کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق سیٹلائٹ سے لی گئی ایک تصویر میں انکشاف ہوا ہے کہ قابض صہیونی فوج نے غزہ کے قریب ناحل عوز کے مقام پر ایک بڑے فوجی اجتماع کا انتظام کر رکھا ہے جہاں بڑی تعدا میں فوجی گاڑیاں اور بکتر بند گاڑیاں جمع ہیں۔ یہ تصویر امریکی کمپنی پلانٹ لیبز نے اپنے سیٹلائٹ سے حاصل کی ہے۔یہ مقام غزہ شہر سے محض تین کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے ۔
تصویر میں واضح طور پر فوجی گاڑیاں ایک گودام کے اندر کھڑی دکھائی دیتی ہیں جو ناحل عوز سرحدی گزرگاہ کے قریب واقع ہے۔ یہ گودام 1949ءکے نام نہاد جنگ بندی لائن کے قریب ہے اور اس کے گرد کئی حفاظتی رکاوٹیں قائم کی گئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے بھی یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ کی سرحدوں کے قریب اپنی عسکری قوت اور ساز و سامان میں تیزی سے اضافہ کر رہی ہے، جو کہ فلسطینی علاقے پر ایک نئے اور بڑے زمینی حملے کی تیاریوں کا واضح عندیہ ہے۔
ادھرغزہ میں قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملے بدستو ر جاری ہیں، مزید 72فلسطینی شہید اور 314 زخمی ہوگئے،فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق، پچھلے چوبیس گھنٹوں میں شہداءمیں سے 16 فلسطینی روزمرہ زندگی کی معمولی ضرورتوں کے لیے کام کرنے والے لوگ تھے، جبکہ 250 زخمی بھی ہسپتال پہنچے۔یہ تعداد بڑھ کر مجموعی طور پر شہداءکی تعداد 1772 تک پہنچ گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 12 ہزار 249 سے تجاوز کر چکی ہے۔وزارت صحت نے بتایا کہ 18 مارچ سنہ2025ءسے اب تک مجموعی طور پر 9824 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 40 ہزار 318 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی محکمہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے جاری ظالمانہ محاصرے کی وجہ سے مزید 11 فلسطینی شہری غذائی قلت کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔محکمہ صحت کے مطابق قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر نفرت اور نسل کشی کی جنگ کے دوران غذائی قلت اور بھوک سے شہید اور زخمی افراد کی تعداد بڑھ کر دو لاکھ 12 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں 98 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ کرنے نہیں جا رہا بلکہ اسے حماس سے آزاد کرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔نیتن یاہو نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ غزہ کو غیر مسلح کر کے ایک پرامن شہری انتظامیہ قائم کی جائے گی، جس میں فلسطینی اتھارٹی، حماس یا کسی دہشت گرد تنظیم کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں مددگار ثابت ہوگا۔