گنڈاپور نے انڈیا کیخلاف طبلِ جنگ بجا دیا

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کو میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا ہے، میں انڈیا کو ایکسپوز کروں گا۔
علی امین گنڈاپور کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انڈیا ہمیشہ پاکستان اور خطے کے اندر ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کشمیر اور گلگت بلتستان کا وزیر رہا ہوں، فیٹف کو خط لکھ رہا ہوں اور وہاں خود جاکر ان کو بتاؤں گا کہ انڈیا نے کشمیر اور گلگت بلتستان میں کیا کیا کِیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پورے پاکستان میں جو دہشتگردی ہو رہی ہے اور افغانستان میں ابھی جو امریکا اور افغانستان کی جنگ تھی، انڈیا نے سو سے زیادہ سفارتخانہ کھولے ہوئے تھے، ان سفارتخانوں میں نہ تجارت نہ سفارتی کاری اور نہ ہی سرمایہ کاری ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا ان سفارتخانوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے لیے کام کر رہا تھا۔
میں انڈیا کو ایکسپوز کروں گا جو اس کا پورے پاکستان اور بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کرانے میں کردار ہے۔

ریاست نے دہشت گردی کے خلاف کثیرالجہتی حکمت عملی اپنائی ہے،وزیراعظم

واضح رہے کہ جمعرات کو بھارتی حکومت نے فیٹف میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا بیان پاکستان کے خلاف بطور ثبوت جمع کروایا۔
فیٹف حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے وزیراعلیٰ کے پی کا بیان جمع کروایا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے الزام لگایا تھا کہ ہم طالبان کو گرفتار کرتے ہیں لیکن ادارے انہیں رہا کر دیتے ہیں۔
بھارتی حکومت نے فیٹف میں علی امین گنڈاپور کے اس بیان کو اپنے مؤقف کی تائید قرار دیتے ہوئے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کی درخواست کی ہے۔
خیال رہےکہ اکتوبر 2022ء میں فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا تھا، پاکستان 2018ء سے فیٹف کی گرے لسٹ میں تھا۔