تہران /تل ابیب :ایران کی جانب سے اسرئیلی حملوںکا جواب دینے کا سلسلہ جاری ہے ،24گھنٹوں کے دوران ایران نے 6 بار ڈرونز اور 300سے زائد بیلسٹک میزائل اسرائیل کی طرف داغ دیئے ،تل ابیب دھماکوں سے لرز اٹھا ،حملوں میں 7اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی جبکہ فوجی ہیڈ کوارٹرز سمیت درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئیں ، تل ابیب میں اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں یہودی شہری دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے ،ایرانی حملوں سے اسرائیلی شہریوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ،اسرائیل نے تازہ حملوں میں مزید 2ایرانی جنرلوں اور 3جوہر ی سائنسدانوں سمیت 65شہریوں کو جاں بحق اور متعدد کو زخمی کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر 6 بار ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کی بارش برسا دی۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے یلسٹک میزائل حملوں کے بعد پورے اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت رمات گان اور ریشون لتسیون جیسے بڑے شہروں میں ایرانی میزائل گرنے سے بڑے دھماکے سنے گئے اور کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں درجنوں شہری اب تک دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں سائرن بج رہے ہیں اور شہری اپنی جانیں بچانے کے لیے زیر زمین بنکرز کی جانب بھاگ رہے ہیں۔ایران کے ان تازہ حملوں میں کم از کم7 اسرائیلی شہری ہلاک اور تقریباً 100سے زائد زخمی ہو گئے۔ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی ریاست کے 3 جدید ترین ایف 35 اسٹیلتھ جنگی طیارے بھی مار گرائے اور 2 پائلٹس گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایرانی فوج نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ حملوں میں تقریباً دو ہزار میزائل اسرائیل کی جانب داغے جائیں گے اور خبردار کیا کہ ہمارے میزائل حملے سابقہ حملوں کے مقابلے میں بیس گنا زیادہ شدید ہوں گے۔
فری ہینڈ ملنے کے بعد تازہ اسرائیلی حملے میں ایران کے مزید 2 جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں اور 20 بچوں سمیت 65 ایرانی شہری جاں بحق ہوگئے جب کہ اسرائیل نے مزید کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔اسرائیلی حملوں میں تازہ حملوں میں مزید تین ایرانی ایٹمی سائنسدان جاں بحق ہو گئے، جن میں علی بخوئی کریمی، منصور اصغری اور سعید برجی شامل ہیں۔ ان تینوں کی موت کے بعد اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ایرانی جوہری سائنسدانوں کی مجموعی تعداد نو ہو گئی ہے۔ایران کی جانب سے ہیڈ آف انٹیلیجنس جنرل غلام رضا محرابی اور ڈپٹی چیف ملٹری آپریشنز جنرل مہدی ربانی کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔