سڈنی:آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈی ساحل پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں گرفتار حملہ آور پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق آسٹریلین پولیس کا بتانا ہے کہ بونڈی بیچ فائرنگ کے زخمی حملہ آور پر دہشت گردی سمیت 50 الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
دوسری جانب فلپائن کے صدارتی ترجمان کلیری کاسترو کا کہنا ہے کہ بونڈی حملہ آوروں کے فلپائن کے دورے کے دوران دہشت گرد ٹریننگ کاکوئی ثبوت نہیں ملا۔ان کا کہنا تھا فلپائن کو داعش کے تربیتی مرکز کے طورپرپیش کرنے کی رپورٹس کو مستردکرتے ہیں، فلپائن کو دہشت گردی کی تربیت کے لیے استعمال کیے جانے کے دعوے کاکوئی ثبوت نہیں دیاگیا۔
فلپائن کے فوجی ترجمان کرنل فرانسل پیڈیلا نے کہا کہ 2024ء کے آغاز سے اب تک بڑے انسداد دہشت گردی آپریشن نہیں ہوئے،باغی گروپ منتشر ہیں اور ان کی کوئی قیادت نہیں ہے۔
دریں اثناء سڈنی حملے میں ملوث بھارتی شہری ساجد اکرم اور اس کے بیٹے کا پاسپورٹ منظر عام پر آ گیا ہے۔بھارتی نژاد دہشت گرد ساجد اکرم کا پاسپورٹ بھارتی سفارتخانے نے 24 فروری 2022ء کو 10سال کے لیے جاری کیا تھا۔
بھارتی سفارتخانے کو پہلے دن سے حملہ آور کی بھارتی شہریت کا علم تھا۔بھارتی حکام نے جان بوجھ کر حقیقت چھپا کر اپنے میڈیا کو پاکستان پر الزام تراشی کے لیے وقت دیا۔سڈنی حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا نے گمراہ کن پروپیگنڈا کیا تھا، بھارتی میڈیا نے حملہ آور کو پاکستانی قرار دینے کی کوشش کی تھی۔
بھارت کی اس مذموم کوشش کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنا تھا۔دی گارڈین کے مطابق آسٹریلیا نے 2020ء میں بھارتی خفیہ ایجنسی’را’ کے 2 اہلکار ملک بدر کیے تھے۔آسٹریلیا سے نکالے گئے بھارتی ایجنٹ آسٹریلیا میں مقیم بھارتیوں کی پروفائلنگ میں ملوث تھے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ سڈنی حملے میں ملوث دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے منسلک ہو سکتے ہیں۔دہشت گرد ساجد اکرم نے چند روز قبل بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر بھی کیا تھا۔

