صہیونی فوج میں بغاوت کا خطرہ

رپورٹ: علی ہلال
اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر نے ریزرو فورسز کی صفوں میں بغاوتی اشارے ملنے کے بعد مستقل فوجی دستوں کو علغزہ بھجوانے کہ ہدایت کردی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق بدھ کو اسرائیلی فورسز میں غزہ جنگ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ ہوگئی ہے۔ جس کے بعد اسرائیلی آرمی چیف نے مستقل فوجیوں کو ذمہ داریاں دینے کا اعلان کیاہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے کہاہے کہ ریزرو فورسز کی کارکردگی بہت کمزور ہے۔ اور وہ اپنی ذمہ داریوں کو پروفیشنل طریقے سے ادا نہیں کررہے۔ جس سے جنگ میں اسرائیل کو بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔

اسرائیل میں جنگ بندی کی مہم زور پکڑ چکی ہے اور اسرائیلی اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب اسرائیل فیس سیونگ کے لئے سرگرم ہے اور غزہ جنگ بندی میں اپنے مفادات تک رسائی کے لئے حربے استعمال کرہاہے ۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے بتایا کہ وہ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ مزاحمتی تنظیم باقی ماندہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے بھی تیار ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اسرائیل غزہ میں مکمل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے مکمل فوجی انخلا کی ضمانت دے ۔

دوسری جانب اسرائیلی خبررساں ادارے وائی نیٹ اور چینل بارہ نے کہاہے کہ حماس سے دس اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جس کے بدلے اسرائیلی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لئے مذاکرات کی امریکی ضمانت دی جائے گی۔ امریکی ضمانت پر اگرچہ حماس کے میڈیا ایڈوائزر نے حامی بھری ہے لیکن اسرائیل کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ خیال رہے کہ پیر کو خلیل الحیہ کی سربراہی میں حماس مذاکراتی وفد کی قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت بے نتیجہ ختم ہوئی ہے۔

ادھر اسرائیل نے حماس کے اوپر دباؤ کی پالیسی شروع کی ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی نئی تجویز کے حوالے سے ثالثوں کے سامنے اپنا جواب جمع نہیں کرایا ہے۔ حماس کی طرف سے جواب آنے کا انتظار ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے جنگ بندی تجویز سے اتفاق نہ کیا تو اسرائیلی فوج غزہ کے وسیع علاقے پر قبضہ کرلے گی۔اپنے بیان میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حماس معاہدے کو مسترد کرنے پر اصرار کرتی ہے تو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی سرگرمیاں بڑھ جائیں گی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فورسزحماس کے آبادی پر کنٹرول کو کمزور کرنے کے لیے خوراک اور طبی امداد کو پٹی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

یسرائیل کاٹز نے کہاہے کہ غزہ میں ان کے ملک کے مطالبات واضح ہیں ۔ ہمیں حماس کو تباہ کرنا اور قیدیوں کو چھڑانا ہے۔ صہیونی وزیردفاع نے نشاندہی کی کہ غزہ کے لاکھوں باشندے بے گھر ہو گئے اور پٹی کی زمینیں بفر زون میں شامل ہو گئیں ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیلی فوج کسی بھی عارضی یا مستقل معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں قائم کیے گئے بفر زونز میں موجود رہے گی۔

یہ بیانات غیر سرکاری تنظیم ڈاکٹرز ودآٹ بارڈرز کے اس دعوے کے دوران سامنے آئے ہیں۔فوجی کارروائیوں اور اسرائیل کی طرف سے انسانی امداد کی روک تھام کے باعث تباہ شدہ غزہ کی پٹی”فلسطینیوں اور ان کی مدد کے لیے جانے والوں کا اجتماعی قبرستان”بن چکی ہے۔ ہم حقیقی وقت میں غزہ کی آبادی کی تباہی اور جبری نقل مکانی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی کے لیے تنظیم کے ہنگامی رابطہ کار امند بازرول نے کہا کہ انسانی ہمدردی کا ردعمل”عدم تحفظ سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے”۔یسرائیل کاٹز نے منگل کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ شمالی غزہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے حماس پر فوجی دباؤ جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیلی فوج مزید کارروائیاں کرے گی۔ اسرائیلی نیشنل سیکورٹی وزیر ایتمار بن غفیر نے کہاہے کہ اسرائیل مزید سختی کرے اور ناکہ بندی سخت کرکے غزہ کی پٹی میں ایندھن، ادویات اور دیگر غذائی سپلائی بند کرنے کے ساتھ جنریٹرز کو نشانہ بناے تاکہ مکمل طور پر بجلی کی سپلائی منقطع ہو۔