اسلام آباد/راولپنڈی:اسپیشل سینٹرل عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بچوں سے فون پر بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستوں پرفیصلہ سنادیا۔عدالت نے دونوں درخواستیں منظور کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ رواں سال اور گزشتہ سال جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی کی ہفتہ واربچوں سے واٹس ایپ پربات کروانے کا حکم دیاتھا لہذا اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کریں۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام واٹس ایپ کال سے متعلق تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جیل میں موجود ڈاکٹرز کی موجودگی میں بانی پی ٹی آئی کے ذاتی ڈاکٹرز کوطبی معائنہ کرنے دیا جائے اور طبی معائنے سے متعلق تعمیلی رپورٹ 28 اپریل کو عدالت میں جمع کروائی جائے۔
ادھراحتجاج اور توڑپھوڑ کے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عدالتی حکم کے باوجود منگل کو بھی پیش نہیں کیا جا سکا۔ بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف احتجاج اور توڑ پھوڑ کے پانچ مقدمات میں درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کیس کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کی جانب سے خالد یوسف چودھری عدالت میں پیش ہوئے۔جج محمد افضل مجوکا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔
جج محمد افضل مجوکا نے عدالتی عملہ سے استفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟ عدالتی عملے نے بتایا کہ جی ایک لیٹر آیا ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے؟ عدالتی عملے نے بتایا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔جج محمد افضل مجوکا نے وکیل خالد یوسف چودھری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔
کیس کی سماعت میں وقفہ کیا گیا اور دوران عدالتی عملے نے جیل حکام سے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری کے لیے رابطہ کیا۔رابطہ کرنے پر اڈیالہ جیل حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی خرابی کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش نہیں کیا جا سکتا۔ عدالتی عملے نے جج افضل مجوکا کو بھی جیل حکام کے جواب سے آگاہ کر دیا۔عمران خان کو پیش نہ کیے جانے پر درخواست بھی دائر کی گئی۔
دوسری جانب عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جانے والے آئی تینوں بہنوں کو ایک بار پھر گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔علیمہ خان گاڑی سے نکل کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں۔گورکھ پور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پچھلی بار پولیس نے ہمیں کہا کہ ہم آپ کو نہیں جانے دے رہے ہم وہیں بیٹھ گئے۔
انہوں نے کہا ہم آپ کو گرفتار کر رہے ہیں ہم تابعداری سے گاڑی میں بیٹھ گئے یہ ہمیں مارگلہ پولیس اسٹیشن لے کر جا رہے تھے، گزشتہ ملاقات کے دن یہ ہمیں کسی بیابان میں چھوڑ کر آگئے تھے اب ہم نے کہا ہے ہم نہیں جائیں گے پچھلی بار آپ نے ہمیں دھوکا دیا تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ جہاں ہمیں یہ روکیں گے ہم ادھر ہی بیٹھ جائیں گے آج انہوں نے پولیس ناکہ اور بھی دور کر دیا ہے، اگر نہیں ملنے دیں گے تو کیا کر لیں گے؟ہم بھی یہی سوچ رہے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے؟ ایک ماہ سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی پہلے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کی ملاقات بند کردو اب ساری بہنوں کو نہیں ملنے دے رہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ پولیس کو آج واضح کر دیا ہے کہ آج فیملی کی ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں گرفتار کرنا ہے تو لے جائیں ہم تماشا نہیں کریں گے، نہیں تو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے پچھلی دفعہ بھی ہم سے دھوکا کیا گیا۔
ناکے پر روکے گئے عمران خان کے وکیل و پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے میڈیا ٹاک میں کہا کہ میرا نہیں خیال یہ ملاقات کرائیں گے، جس طرح انہوں نے ٹرک کھڑے کیے ہوئے ہیں یہ ہم سے خوف زدہ ہیں، باقی لوگ تو گئے ہیں، نیاز اللہ نیازی گیٹ پر ہیں پتا نہیں انھیں ملاقات کرنے دیں گے یا نہیں، ہم اڈیالہ سے ایک میل دور ہیں، پولیس شرمندہ ہے، بے چارے معافیاں مانگ رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آج انھوں نے واضح کردیا ہے کہ کوئی ملنے نہیں جائے گا، میں تو وکلا کی میٹنگ کے لیے آیا ہوا تھا، ایک گھنٹہ ہوگیا ہے یہاں موجود ہوں، یہ ہائیکورٹ کے احکامات کی مسلسل توہین کر رہے ہیں۔
ہماری توہین عدالت کی درخواستیں دائر ہیں لیکن شاید ہائیکورٹ کو فرصت نہیں مل رہی کہ وہ ہماری درخواستیں سنے اس وقت لا قانونیت ہے پارلیمنٹ میں بالکل آواز اٹھانا ہو گی، میں پارلیمانی پارٹی سے بات کروں گا اب یہ آواز پارلیمنٹ میں اٹھے گی۔