پہلی بار ترسیلات زر 4 ارب ڈالر سے متجاوز

کراچی/اسلام آباد:بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے رواں سال مارچ کے مہینے میں تاریخی مالیت کی ترسیلات وطن بھیج کر ریکارڈ قائم کر دیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق کسی ایک ماہ میں 4 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی ترسیلات کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔

مارچ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 4.1 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو ایک ریکارڈ ہے۔مارچ 2024ء کے مقابلے میں ترسیلات 37.3 فیصد جبکہ فروری 2025ء سے 29.8 فیصد زائد ہیں۔

رواں مالی سال جولائی تا مارچ مجموعی طور پر 28 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 21 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں۔مارچ 2025ء کے دوران سعودی عرب سے 98 کروڑ 37 لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 84 کروڑ 21 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 68 کروڑ 39 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 41 کروڑ 95 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کا تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی ایک ماہ میں 4 ارب ڈالر کی حد عبور کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے مارچ میں ترسیلاتِ زر کا حجم 4.1 بلین ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچنے پر سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا، مارچ میں ترسیلات زر ایک ماہ میں ریکارڈ کی گئی تاریخ کی بلند ترین سطح 4.1 بلین ڈالر جبکہ رواں مالی سال اب تک ترسیلات زر مجموعی طور پر 28 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں اس سال مارچ میں ترسیلات زر میں 37.4 فیصد اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد میں جاری اوورسیز پاکستانیز کنونشن کے تناظر میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے کی خوشخبری کا آنا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی لگن، جذبے اور ملکی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے۔

محمد شہبازشریف نے مزید کہا کہ ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا سمندر پار پاکستانیوں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، سمندر پار پاکستانی بیرون ملک دن رات محنت اور لگن سے کام کرکے ناصرف ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ ترسیلات زر سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے، حکومت پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔