ٹرانسمیشن لائنز کے بغیر کوئی نیا پاور پلانٹ نہ لگانے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹرانسمیشن لائنز کے بغیر کوئی نیا پاور پلانٹ نہ لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیارپورٹ کے مطابق ٹرانسمیشن لائنز کے بغیر نئے پاور پلانٹس نہ لگانے کا فیصلہ آئی ایم ایف شرائط کے تحت کیا گیا ہے، ٹرانسمیشن لائنز کے بغیر کوئی نیا پاور پلانٹ منظوری کے مرحلہ میں شامل نہیں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن نے آئی ایم ایف شرط پر عملدرآمد کی یقین دہانی بھی کرا دی جبکہ اضافی پاور پلانٹس کی تعمیر سے قبل پہلے سے موجود صلاحیت کے مکمل استعمال کا فیصلہ کیا گیا اور آئی ایم ایف کو ڈسکوز کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی بھی یقین دہانی کروا دی گئی۔

پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ تین بڑی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کا عمل 2025ء میں مکمل کیا جائے گا، تاہم آئی ایم ایف کو جینکوز کی نجکاری کا عمل 2026ء تک مکمل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی کی تقسیم کا عمل جلد مکمل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ این ٹی ڈی سی تقسیم سے بجلی کی ترسیل کے نظام کو موثر بنایا جائے گا۔

پاور ڈویژن کے ذرائع نے مزید بتایا کہ کیپٹیو پاور صارفین کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے خصوصی معاہدہ اصلاحاتی عمل کا حصہ ہے، سی ٹی بی ایم سی میں صارفین کو سپلائرز کا انتخاب کرنے کی آزادی دی جائے گی، مہنگی بجلی کی بجائے سستی قابل تجدید توانائی ترجیحات میں شامل ہوگی۔