امریکی ٹیرف سے پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،محمداورنگزیب

اسلام آباد:وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وہ نئی امریکا انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں کہ غیریقینی کی صورتحال ہے اور ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں۔ انکاکہنا تھا کہ یہاں کم سے کم ٹیرف 10 فیصد ہے اور اس کے بعد اضافی ٹیرف ہے، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں (امریکا کو) کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا انھیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے؟اس پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے پاکستان کا سٹریٹجک پارٹنر ہے صرف تجارت میں نہیں بلکہ دیگر شعبہ جات میں بھی۔

چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔ سیکورٹی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے میزبان سے کہا آپ یہاں کانفرنس کے دوران موجود تھیں اور میرا خیال ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ فوج کے سربراہ بھی وہاں موجود تھے۔

انھوں نے اپنی تقریر اور دیگر طریقوں سے اس بات کی یقینی دہانی کروائی ہے کہ یہاں آنے والے تمام سرمایہ کاروں کو سیکوررٹی فراہم کی جائے گی۔محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم ترقی کی طرف جانا چاہتے ہیں۔ بلوچستان اور اس کی سیکورٹی ہمارے لیے بہت اہم ہے کیونکہ معدنیات پر ہونے والی گفتگو کے دوران یہ معاملہ گیم چینجر ہوگا۔