بھارت میں تعصب کی انتہا، بادشاہ اورنگزیب کی تعریف پر مسلم رکن اسمبلی معطل

نئی دہلی:بھارت میں مسلمانوں سے تعصب انتہائوں کو چھونے لگا۔ مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تعریف کرنے پر مسلم رکن اسمبلی کو معطل کردیا گیا۔
بھارتی صوبے مہاراشٹر کی اسمبلی میں بدھ کے روز حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی اتحادی جماعتوں نے سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کے ایک بیان پر زبردست ہنگامہ کیا۔ اعظمی نے اسمبلی کے باہر اپنے ایک بیان میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کی مبینہ طور پر تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک عظیم حکمراں کہا تھا۔
بی جے پی کے ایک رہنما نے ایوان میں یہ کہتے ہوئے اعظمی کی معطلی کی قرارداد پیش کی کہ اورنگ زیب کی تعریف مراٹھا حکمراں چھترپتی شیواجی مہاراج اور ان کے بیٹے چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی توہین کے مترادف ہے۔ اور اس بیان سے ایوان کا وقار مجروح ہوا ہے۔ بعض اراکین نے اعظمی کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان اعظمی کی معطلی کی تحریک اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی اور انہیں رواں اجلاس 26 مارچ تک کے لیے معطل کر دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سن 2014کے بعد بھارت میں حقائق کی جگہ فرضی کہانیوں کو پیش کرنے اور مسلم دشمنی کے مسلسل بڑھتے ہوئے واقعات کی ایک اور مثال ہے۔ حالت یہ ہوگئی ہے کہ کسی عام آدمی کی شکایت پر بھی مسلمانوں کے خلاف فورا مقدمہ درج کرلیا جاتا ہے اور اس کے گھر اور املاک کو مسمار کردیا جاتا ہے۔
مغل بادشاہ اورنگ زیب ہندو قوم پرست شدت پسندوں کے مسلسل نشانے پر ہیں۔ حکومت نے دارالحکومت دہلی میں پارلیمنٹ سے چند قدم پر واقع اورنگ زیب روڈ کا نام کئی سال قبل ہی تبدیل کردیا تھا۔ چند ماہ قبل مہاراشٹر میں اورنگ آباد ضلع کا نام بھی تبدیل کردیا گیا۔
بھارتی صحافی معصوم مرادآبادی نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے مسلم حکمرانوں کا نام و نشان مٹانے پر کمربستہ ہے۔ ان کی یادگاریں مٹائی جارہی ہیں اور ان کے ناموں سے موسوم جگہوں کے نام تبدیل کیے جارہے ہیں۔ مہاراشٹر میں اورنگ آباد ضلع کا نام تبدیل کرکے چھترپتی سمبھاجی مہاراج کردیا گیا ہے۔”
معصوم مرادآبادی نے کہا کہ مغل بادشاہ اورنگ زیب ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ “اس بار وہ ایک پروپیگنڈہ فلم ‘چھاوا’ کے حوالے سے منظر عام پر آئے ہیں، جس میں انہیں بھرپور نفرت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس فلم کے بعد اورنگ زیب کو بدی کی قوت ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔”