نئی دلی : بھارت کے دارلحکومت نئی دلی کے لال قلعہ کے قریب دھماکے کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر آسام کی ریاستی حکومت نے ایک ریٹائرڈ پرنسپل سمیت پانچ مسلمانوں کو گرفتار کیاہے ۔
ریاستی حکومت کی طرف سے معصوم مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید غم وغصے کا اظہار کیاجارہاہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پولیس نے ایک ریٹائرڈ پرنسپل سمیت پانچ مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں آسام میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی بڑی مہم کی عکاسی ہوتی ہے ، جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔صرف سوشل میڈیا کے استعمال پر مسلمانوں کی گرفتاریوں اورانہیں بدنام کرنے پر شدید غم وغصے کا اظہارکیاجارہاہے ۔
انسانی حقوق کے گروپوں اور حزب اختلاف کی جماعتوںنے آزادی اظہار پر قدغن اورمسلمانوں کے ساتھ مذہبی امتیازبرتنے پر شدید تشویش کا اظہا رکیا ہے ۔ پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر مطیع الرحمان، حسن علی منڈل، عبداللطیف، وجھول کمال اور نور امین احمد کو گرفتار کیا ہے ۔

