آئیے چیمپئنز ٹرافی کے دوران اتوار کے روز دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاک بھارت ہائی وولٹیج میچ سے قبل ایسے چند واقعات کو یاد کرتے ہیں جوروایتی حریفوں کی باہمی کشاکش کو ظاہر کرتے ہیں۔
میانداد کی کرن مورے کی نقل
پاکستان کے لیجنڈ بلے باز جاوید میانداد اپنی بلے بازی کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ اسمارٹنیس کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔ انہوں نے 1992ء کے ورلڈ کپ کے ایک میچ میں بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے کو چڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
وکٹ کے پیچھے سے کرن مورے میچ کے دوران مسلسل میانداد کو باتوں میں الجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایسے میں تنگ آ کر میانداد نے ایک رن لینے کے بعد اچانک کینگرو کی طرح چھلانگیں لگانا شروع کر دیں۔ بعد میں پتہ چلا کہ وہ مورے کی طرف سے غیر ضروری اپیلوں کی نقل کر رہے تھے۔
عامر سہیل اور پرساد میں تکرار
بھارتی شہر بینگالورو میں سن 1996 میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں پاکستان کے اوپنر بلے باز عامر سہیل اپنے جذبات قابو نہ کر سکے۔ انہوں نے بھارتی ٹیم کے 289 رنز کے ہدف کے تعاقب کے دوران میڈیم پیسر ونکٹیش پرساد کی ایک گیند پر عمدہ شاٹ کھیلتے ہوئے چوکا لگانے کے بعد انہیں گھورنا شروع کر دیا اور غصے میں بالر کو باؤنڈری کی جانب اشارہ کرنے لگے۔
پرساد نے جواب میں اگلی ہی گیند پر سہیل کو کلین بولڈ کر دیا۔ اس کے بعد نہ صرف بھارتی ٹیم بلکہ اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں بھارتی تماشائیوں نے عامر سہیل کو پویلین کا راستہ دکھایا۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم یہ اہم میچ ہار گئی تھی۔
انضمام کو تماشائی نے ‘آلو’ کہہ دیا
عام طور پر اپنے ٹھنڈے مزاج کی وجہ سے جانے جانے والے مڈل آرڈر بلے باز انضمام الحق بھی ہائی پریشر گیم میں اپنے اشتعال پر قابو نہیں رکھ سکے۔ سن 1997 میں ٹورونٹو میں کھیلے گئے ایک میچ میں انضمام باؤنڈری پر فیلڈنگ کر رہے تھے تو اچانک تماشائیوں نے انہیں “آلو، آلو” کہہ کر تنگ کرنا شروع کر دیا۔
جب یہ نعرے بڑھنے لگے تو انضمام نے ڈریسنگ روم سے بیٹ منگوایا اور آوازیں لگانے والے شخص کے پیچھے فیلڈ سے باہر اسٹینڈز میں چلے گئے۔ اتنے میں سکیورٹی نے مداخلت کر کے انہیں روک لیا۔
آفریدی اور گھمبیر کی ٹکر
بھارتی بلے باز گوتم گھمبیر، جو اب قومی ٹیم کے کوچ ہیں، نے سن 2007 ایک میچ میں پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی کی گیند پر چوکا لگایا اور پھر دونوں کے درمیان تقریباﹰ ہاتھا پائی ہونے لگی تھی۔
گھمبیر اور آفریدی کے بیچ پہلے ہی الفاظ کا تبادلہ تو ہو رہا تھا، لیکن اچانک رن لیتے ہوئے گھمبیر آفریدی سے ٹکرا گئے اور پھر امپائرز نے دونوں کو پیچھے ہٹایا۔
اس وقت ٹی وی پر دکھائے گئے یہ ڈرامائی مناظر آج بھی سوشل میڈیا پر گردش کرتے ہیں۔
شعیب اختر اور ہربھجن سنگھ
جب غصے اور لڑائی کی بات ہو تو دنیا کے تیز ترین گیند باز شعیب اختر کسیے پیچھے رہ سکتے ہیں۔ سن 2010 میں ایشیا کپ کے ایک میچ میں شعیب اختر نے ہربھجن کو ایک ڈاٹ بال کروانے کے بعد کچھ کہہ دیا۔ اس بات نے بھارتی اسپنر کو خوب غصہ دلایا اور انہوں نے میچ کا اختتام محمد عامر کی گیند پر چھکا لگا کر کیا۔ انہوں نے پھر شعیب اختر کے سامنے جا کر جیت کا جشن بھرپور انداز میں منایا۔