Alquran o Hadith

القرآن

القرآن

دل کی تسکین!
اور جب ابراہیم (علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰۃ و السلام) نے کہا:
’’اے میرے پروردگار!مجھے دکھا تو مُردوں کو کس طرح زندہ کرے گا؟
(جناب باری تعالیٰ نے) فرمایا: ’’تجھے ایمان نہیں؟‘‘
جواب دیا:ــ’’ایمان تو ہے لیکن میرے دل کی تسکین ہوجائے گی۔‘‘
(سورۂ بقرہ:آیت(

الحدیث

سچائی، سکون کا سبب
حضرت ابو الحوراء سعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ مجھے کوئی حدیث سنائو جو آپ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہو، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ کہتے سنا ہے کہ ایسے کاموں کو چھوڑ دو جو تمھیں شک وشبہ میں ڈالتے ہوں کیونکہ صدق اطمینان وسکون کا ذریعہ ہے اور کذب عدم اطمینان اور ہلاکت کا ذریعہ ہے۔( ترمذی(