مودی سرکار کے منفی عزائم سے ہوشیار رہیں

دفتر خارجہ نے آ پریشن سندور پر بھارتی پارلیمنٹ میں بحث کے دوران بھارتی نیتاؤں کے بے بنیاد دعوں اور الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ایٹمی بلیک میلنگ کے بھارتی بیا نیے کو مسترد کرتے ہیں، آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا، بھارت غلط معلومات، جنگی جنون اور بڑھک بازی سے خطے کو غیر مستحکم کر رہا ہے،پاکستان مستقبل میں بھی کسی بھی ممکنہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ اس طرح کے بیانات تنازعات کو بڑھاوا دینے کے خطرناک رجحان کی عکاسی کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کی تحقیقات اور ثبوتوں کے بغیر پاکستان پر حملہ کیا۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان میں حملہ کیا۔ بھارتی حملے سے بے گناہ بچے، خواتین اور مرد شہید ہوئے۔ پاکستان نے بھارتی لڑاکا طیاروں اور فوجی اہداف کو بے اثر کرنے میں شاندار کامیابی حاصل کی جو کہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ترجمان نے بھارتی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے اپنی مسلح افواج کے نقصانات کو تسلیم کرے۔

6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر شبخون مارنے کا مودی سرکا ر کا ایڈونچر آخر کار بھارت کے گلے پڑگیا ہے اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ بزعم خود دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ کہلانے والا ملک اپنے سے کئی گنا کم رقبے اور آبادی کے حامل ملک پاکستان سے بری طرح شکست کھاکر اپنے زخم سہلانے اور واویلا کرنے میں مصروف ہے۔اس کا اندازہ بھارتی پارلیمنٹ میں حکمران بی جے پی اور حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنماؤں کے بیانات سے لگایا جاسکتا ہے جن میں وہ ایک جانب پاکستان کے مقابلے میں اپنی ناکامی کا ماتم کرتے دکھائی رہے ہیں تو دوسری جانب ان کی طرف سے پاکستان پر بے بنیاد الزام تراشی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔دفتر خارجہ نے اس بڑھک بازی کا بالکل درست اور بر موقع جواب دیا ہے اور پاکستانی عوام کے جذبات و احساسات کی صحیح ترجمانی کی ہے تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو بھارتی رہنماؤں کے منفی بیانات کے پیچھے جھلکنے والے خطرناک عزائم سے بھی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کے نام ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں انہیں پبلک مقامات اور بڑے ہوٹلوں میں ہونے والی تقریبات سے دور رہنے کا کہاگیا ہے ، اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان کے اندر کوئی بڑی تخریب کاری کرانا چاہتا ہے جس کی انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر ہی شاید مذکورہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ بھارت اس مقصد کے لیے اپنی کسی بھی پراکسی کو بروئے کار لاسکتا ہے خواہ وہ کسی قوم پرست علیحدگی پسند گروپ کی شکل میں ہو یا کسی فرقہ وارانہ گینگ کی صورت میں ہو۔اس بنا پر پاکستان کے قومی سلامتی کے اداروں،خفیہ ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہت زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹیں بتارہی ہیں کہ پاکستان سے حالیہ جنگ میں ناکامی کے بڑھتے ہوئے تاثر نے مودی سرکار کے جنگی جنون کو بڑھاوا دیا ہے اور بی جے پی کی کٹھ پتلی حکومت ایک مرتبہ پھر خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے ہنگامی بنیاد پر ہتھیاروں اور حربی آلات کے حصول کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ کو وزارتِ دفاع کی جانب سے جدید دفاعی نظاموں کے اہم آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔سمندری جارحیت کے لیے جدید مواصلاتی اور میری ٹائم نظام کا حصول ، جدید ٹارگٹ سسٹمز، جیمرز اور سیکرز بھارت کی جنگی جنوں کا ثبوت ہیں۔عسکری ماہرین کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگی سامان اور الیکٹرانک آلات کا حصول پاکستان کے خلاف جارحانہ تصادم کی تیاری ہے۔ یہ اقدامات مودی کی بی جے پی اور آر ایس ایس کی انتہا پسند ہندوتوا اور جنگی ذہنیت کے عکاس ہیں۔ملکی دفاع کے نااہل دعوے دار مودی کی حاصل کی گئی ٹیکنالوجی خالصتاً بنیادی جنگی ڈھانچہ ہے۔ ادھربھارتی مودی سرکار کی اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام سازشوں میں سے ایک جعلی مقابلوں کا سلسلہ بھی ہے۔قوم پرستی کے جنون کو ہوا دینے کے لیے آپریشن ”شیو شکتی” فیک انکاونٹرز کی ایک اور قسط ہے۔ مودی سرکار نے مصنوعی بیانیہ بنانے کے لیے 2 بے گناہ افراد کو ایل او سی پر شہید کر دیا۔ اس حوالے سے بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ” ہلاک دہشت گرد دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔” مبصرین کے مطابق آپریشن شیو شکتی انٹیلی جنس یونٹس اور پولیس میں باہمی اشتراک سے سوچے سمجھے اسکرپٹ کے تحت کارروائیاں کرکے ملٹری ازم کے فروغ کی ناکام کوشش ہیں۔ ان بھارتی آپریشنز کے وقت کا تعین اور کارروائی کا طریقہ کار کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ایسی کارروائیاں تنقید کو دبانے ، بدعنوانی، مہنگائی اور پالیسی کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

مودی سرکار کو سفارتی محاذ پر بھی ناکامی اور شکست کا سامنا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جن کی ”دوستی ”پرنریندر مودی کو بڑا ناز تھا، اب کچھ بگڑے بگڑے سے دکھائی دیتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے بلکہ انہوں نے بھارت کی معیشت کو” ڈیڈ'(مردہ) قرار دے کر شائننگ انڈیا کے مودی کے دعوے کو ملیامیٹ کرکے رکھ دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سینئر امریکی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکا اور بھارت کا راتوں رات اختلافات ختم کرکے کسی تجارتی معاہدے پر پہنچنا ممکن نہیں۔دریں اثنا بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عاید کرنے کی دھمکی کے بعد امریکا سے F-35 لڑاکا طیارے خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی ہے۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے باضابطہ طور پر امریکی حکام کو مطلع کیا ہے کہ وہ اب ففتھ جنریشن F-35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ بھارت کو اب پاکستان کے خلاف جارحیت کے لیے امریکا کی پشت پناہی بھی میسر نہیں ہے۔ ایسے میں بھارت کے لیے پاکستان کے خلاف کوئی بڑی مہم جوئی توآسان نہیں ہوگی تاہم بھارت اپنی فطرت اور عادت کے مطابق پاکستان کو اندر سے زک پہنچانے کی کوشش ضرور کرسکتا ہے۔ اس لیے ہمیں محتاط اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔