ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے ایران اور امریکا کے درمیان جاری تنازع کے ممکنہ طور پر پورے خطے میں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر سعودی عرب میں ہائی الرٹ کردیا گیا جبکہ بحرین اور کویٹ نے بھی ہنگامی اقدامات کرلیے ہیں۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر حملوں کے بعد سعودی عرب نے اعلی سطح کا سیکورٹی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے دو باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور حالات پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔تاہم سعودی حکومت کے میڈیا رابطہ دفتر نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ خبررساںادارے کے مطابق امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کا ہیڈکوارٹر رکھنے والے خلیجی ملک بحرین اور واشنگٹن کو کئی فوجی اڈے فراہم کرنے والے کویت نے امریکا، ایران کشیدگی خطے کے دیگر ممالک تک پھیلنے کے خدشات کے باعث ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔
بحرین کی وزارت داخلہ نے ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر کہا ہے کہ خطے کی سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہم شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ صرف ضرورت کے وقت ہی مرکزی سڑکوں کا استعمال کریں تاکہ عوامی سلامتی برقرار رہے اور متعلقہ حکام سڑکوں کا موثر استعمال کر سکیں۔بحرین نے سرکاری ملازمین کے لیے بھی احتیاطی اقدامات کرتے ہوئے اتوار کو 70 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی، جس کا مقصد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر خطرات کو کم کرنا ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق بحرین نے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا ہے۔بحرین میں تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں، بشمول نرسریوں، اسکولوں اور جامعات کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ تدریس و تعلیم کے لیے اپنی ڈیجیٹل اور آن لائن پلیٹ فارمز کو فعال کریں اور استعمال میں لائیں۔بحرینی حکام پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ انہوں نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی ہنگامی پلان اور نیشنل سول ایمرجنسی سینٹر کو فعال کر دیا ہے، اور ملک بھر میں وارننگ سائرن کا تجربہ بھی کیا گیا ہے۔
علاقائی میڈیا رپورٹس کے مطابق، بحرین نے ملک بھر میں 33 پناہ گاہیں بھی قائم کر دی ہیں۔ادھر کویت نے وزارتِ انصاف اور وزارتِ خزانہ سمیت کئی اہم وزارتوں اور سرکاری دفاتر پر مشتمل مرکزی کمپلیکس میں ہنگامی پناہ گاہیں قائم کر دی ہیں۔