وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد،ایرانی صدر کو فون،مذاکرات کی بھرپور حمایت

اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف کا سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہواجس میںدونوں رہنمائوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد کو حج کی مبارکباد دی اور پاکستانی حجاج کی میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی پر بات چیت کی پیشکش کی۔

ایران اسرائیل تنازع پر پاکستان نے پرامن حل اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری پر زور دیااور مذاکرات کی بھرپور حمایت کی۔وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

سعودی ولی عہد نے وزیراعظم کی فون کال کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے سعودی عرب کی کوششوں پر زور دیا۔

دریں اثناء وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایرانی صدر سے مسعود پیزیشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور تمام فورمز پر ایران کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا جبکہ ایرانی صدر نے مستقل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورتحال پر مستقل طور پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے امن کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سمیت تمام سفارتی فورمز پر ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔ایرانی صدر پیزیشکیان نے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مستقل اور اصولی حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور تنازع کے پرامن حل کو فروغ دینے میں پاکستان کے تعمیری کردار کا بھی اعتراف کیا۔

دونوں رہنمائوں نے مشکل ترین وقت میں امت کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر اور آپس میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے آئندہ ایس سی او سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے دورہ چین کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاورت کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے جاری منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے اہم منصوبوں بشمول MLـI، KKH گوادر پورٹ کو آپریشنل کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت، صنعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی۔

وزیراعظم نے چین کی جانب سے مالی اور اقتصادی مدد کے لیے پاکستان کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے دوست ملک چین کی تعریف کی جس سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ملک کے میکرو اکنامک آؤٹ لک میں بہتری آئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت کے سماجی و اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کے لیے اہم ہے۔ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص ایران اسرائیل تنازع میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

چینی سفیر نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے بحران کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت ہر سفارتی فورم پر پاکستان کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کی۔

چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے وزیراعظم کو پاک چین دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگست 2025ء کے آخر میں وزیراعظم کے آئندہ دورہ چین کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیرنواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی اورمشرق وسطیٰ کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

”ایکس” پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ملاقات میں انہوں نے خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملاقات میں انہوں نے سعودی عرب کے برادر عوام کے ساتھ پاکستان کی غیرمتزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا، پاکستان مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے خطے میں امن کیلئے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امیر قطر اور قطرکے عوام کیساتھ اظہا ر یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن کیلئے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیا ہے۔

منگل کواپنے” ایکس ”پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز کے حملوں کے بعد امیرقطر اور قطر کے برادر عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قطرکے سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، ہم قطر کے بہن بھائیوں اور پورے خطے کی سلامتی کیلئے دعا گو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا راستہ صرف مذاکرات اورسفارتکار ی میں مضمر ہے، پاکستان نے ہمیشہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم نے قطر کے سفیر علی مبارک علی عیسیٰ الخاطر سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعظم نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کی جانب سے میزائل حملوں کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

وزیرِاعظم نے اس موقع پر حکومتِ قطر اور قطری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے نازک وقت میں تمام فریقین کو تحمل سے کام لیتے ہوئے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور امن کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔

قطری سفیر نے غیر معمولی صورتحال میں فوری رابطہ کرنے پر وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کا قطر کے عوام اور قیادت سے اظہارِ یکجہتی پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

ادھروزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو سفارتی وفد کی امریکا اور یورپ میں ملاقاتوں پر بریفنگ دی۔

شہباز شریف نے کامیاب سفارتی دورے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ سفارتی وفد نے بھارتی پروپیگنڈا کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کی بھرپور ترجمانی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ نے پاکستان کا مقدمہ قومی جذبے سے لڑا اور کامیاب ہوکر لوٹے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سفارتی وفد نے امریکا، یوکے اور یورپ میں قومی جذبے سے ترجمانی کی، پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اعتراف ہورہا ہے، بلاول نے نہایت احسن انداز میں پاکستان کے موقف کو بیان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری افواج کی عسکری مہارت سے بھارت کو جنگی جنون کی بھاری قیمت اٹھانا پڑی۔بجٹ سے متعلق شہباز شریف نے کہا کہ تنخواہ داروں سمیت سب طبقات کو ریلیف کی کوشش کی ہے، بجٹ سازی میں تمام اتحادی جماعتوں بشمول پیپلزپارٹی کے تعاون پر مشکور ہوں۔