اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، پاکستان کے شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارتی فوج کی توپوں کو ایسا خاموش کیا جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔
قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کو وہ لوگ پسند ہیں جو اس کی راہ میں صف بند ہو کر لڑتے ہیں، آج پاکستانی قوم کومبارک باد پیش کرتا ہوں، غیور پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں، دنیا پر ثابت کردیا کہ پاکستانی ایک خوددار قوم ہے،کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے تو اپنے دفاع میں سیسہ پلائی دیوار بن کر دشمن پر غالب آتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا، حالیہ دنوں میں دشمن نے جو کیا وہ کھلی جارحیت تھی، ہماری افواج نے پیشہ ورانہ انداز سے بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا، بھارت نے ہم پر بلاجواز جنگ مسلط کی۔
ہم نے بلا تاخیر غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، ہم نے مسلسل برداشت کا مظاہرہ کیا،گھمنڈی دشمن نے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی ناکام کوشش کی تو ہم نے فیصلہ کیا کہ دشمن کو اسی زبان میں جواب دیا جائے جسے وہ اچھی طرح سمجھتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آکر فیل ہوگئے۔پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔ افواج پاکستان کے جوانوں کا لہو دشمن کے ناپاک عزائم سے کھول اٹھتا ہے، بھارت کے ائیربیسز دیکھتے ہی دیکھتے کھنڈرات بن گئے، پاکستان کو اصولوں کی بنیاد پر فتح حاصل ہوئی ہے۔
لمحہ شکر ہے جس میں قوم نے افواج پاکستان پر محبت کے پھول برسائے۔ان کا کہنا تھا کہ میں افواج پاکستان کے سربراہان اور تمام جری جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف ائیر اسٹاف اور نیول چیف کا اپنی طرف سے اور پوری قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
چیف آف ائیر اسٹاف اور ان کے شاہینوں کو گرم جوشی سے شاباش دیتا ہوں، انہوں نے ہمارے سر فخر سے بلندکردیے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہید ارتضٰی عباس ایسا پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا، ہر شہیدکی ماں کے صبرکو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے بچوں کو وطن پر قربان کردیا، ملک بھرکی سیاسی قیادت اور پارلیمان کا دلی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں، سیاسی قائدین نے بے مثال اتحادکا مظاہرہ کیا۔
اپنے قائد نواز شریف اور صدرمملکت آصف علی زرداری کی مدبرانہ مشاورت کا شکریہ ادا کرتا ہوں،صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا بھی شکریہ جنہوں نے بھارت کی جعلی خبروں کا مقابلہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے کیا۔
وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں ڈونلڈ ٹرمپ، محمد بن سلمان، محمد بن زاید، شیخ تمیم اور رجب طیب اردوان کا بھی شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں بطور خاص چین کا شکریہ ادا نہ کروں تو آج کی یہ تقریر ادھوری رہیگی، چین نے پاکستان کی 78 سالہ تاریخ میں ہر مشکل گھڑی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ذمہ دار ریاست کے طور پر جنگ بندی کا مثبت جواب دیا ہے،کامل یقین ہے کہ جموں و کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کے حل کے لیے پرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائیگا۔