بھارتی ہرزہ سرائی،پاکستان کا کرارا جواب،دہلی کا سفارتکارفرار

نیویارک: پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیر خارجہ کی ہرزہ سرائی پر مدلل جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، مدلل بیان پر بھارت بوکھلا گیا اور بھارتی مندوب کو پریشانی کی حالت میں فون سنتے دیکھا گیا اور پھر بوکھلاہٹ کے عالم میں وہ ہال چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کے وزیر خارجہ کے الزامات کے جواب میں سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے منہ توڑ جواب دیا۔سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے کہا کہ بھارت خطے کا غاصب اور غنڈہ ہے، پورے خطے کو اپنی بالادستی کے عزائم اور انتہا پسندانہ نظریات کی بنیاد پر یرغمال بنائے ہوئے ہے، جو بدقسمتی سے نفرت، تقسیم اور تعصب کو ہوا دیتے ہیں۔

سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے کہا کہ آج ہم نے ایک رکن ملک کی طرف سے وہی پرانی تقاریر سنیں جو قابلِ اندازہ تھیں، پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش، جھوٹے بیانیے اور گمراہ کن دعوئوں پر مبنی مگر ہمیشہ کی طرح حقائق سے بالکل خالی تھی۔

محمد راشد نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، حقیقی ترقی کے لیے خلوص، باہمی احترام، مکالمہ اور سفارت کاری ضروری ہے۔اس سے قبل پاکستانی مندوب کے بیان پر بھارت نے جواب دیا تھا جس پر جواب الجواب میں سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے کہا کہ ہم نے دوبارہ اس فورم پر بات کرنے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ بھارت اتنا پست ہو جائے کہ اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک کے نام کو بگاڑنے کی کوشش کرے۔اس برجستہ جواب پر بھارتی مندوب کو پریشانی کی حالت میں فون سنتے دیکھا گیا اور پھر بوکھلاہٹ کے عالم میں وہ اچانک ہال چھوڑنے پرمجبور ہوگئے۔

تاہم اپنا جواب جاری رکھتے ہوئے محمد راشد نے کہا کہ ایک خودمختار ریاست کے نام کا مذاق اڑانا صرف غیر شائستگی ہی نہیں بلکہ ایک پورے عوام کو بدنام اور ان کی توہین کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

اس قسم کی بیان بازی میں ملوث ہو کر بھارت اپنی ساکھ کو خود نقصان پہنچاتا ہے اور دنیا کو دکھا دیتا ہے کہ اس کے پاس کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے۔انہوں نے بھارت کی جانب سے ملک کو ٹیررستان کہنے کو انتہائی شرمناک اور چھوٹا پن قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔