دشمن نے جنگ چھیڑی ہے، ختم ہم کریں گے!

رات کی تاریکی میں میزائل حملوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے بزدل دشمن بھارت کے 5جنگی طیارے پاکستان کی بہادر افواج اور شاہینوں نے مار گرائے جبکہ ایک ڈرون اور متعدد کواڈ کاپٹر بھی تباہ کردیے گئے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھی بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا گیا ہے، بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈکوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کر دی گئی ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بھارت نے جورا سیکٹر میں سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی۔ ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا ہے کہ بھارت کے بزدلانہ حملے میں 26 معصوم شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔ بھارت کی غلط فہمی کو ٹھیک کر دیا جائے گا۔

اپنے بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی رات تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملہ کیا، بھارت نے 6 مقامات پر حملے کیے۔انہوں نے کہا کہ احمد پور شرقیہ اور مریدکے میں مسجد کو نشانہ بنایا گیا اور مظفرآباد میں بھی سویلین ہدف کو نشانہ بنایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا بھارتی تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک افواج پاکستان نے بھارت کے حملہ کرنے والے 5 طیارے مار گرائے ہیں، افواج پاکستان نے 3 رافیل اور ایک مگ طیارہ مار گرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھٹنڈا، جموں، سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں بھارتی طیارے تباہ کیے، بھارت کا ایک کمبیٹ ڈرون بھی مار گرایا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان تاریخی تناؤ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ بھارت نے پہلے دن سے اب تک کبھی پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ وہ نہ صرف پاکستان کے وجود کو ماننے سے انکاری ہے بلکہ نفرت و عداوت کی آگ میں جل کر پاکستان کے وجود کو نقصان پہنچانے کیلئے پہلے دن سے مسلسل سازشوں کے راستے پر گامزن ہے۔ تقسیم ہند کے بعد یہ بھارت ہی تھا جس نے ایک اچھے اور ذمے دار پڑوسی کی طرح آگے بڑھنے کی بجائے پاکستان کے ساتھ نفرت و عداوت کے تعلق کو چنا اور امن و استحکام کی بجائے سازش، فساد اور جنگ و جدل کو ترجیح دی۔ پاکستان بھارت کے مقابلے میں کل بھی اور پہلے دن بھی اپنے وجود کا دفاع کر رہا تھا، آج بھی جبکہ بزدل، کم ظرف اور گھمنڈی دشمن نے ہمیشہ کی طرح پشت پر بزدلوں کی طرح وار کیا ہے، تو پاکستانی قوم حریم وطن کے جائز اور قانونی دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے اور بزدل و مکار دشمن نے ہمیں ایک بار پھر آزمانے کا عمل شروع کر ہی دیا ہے تو ان شاء اللہ وہ پہلے کی طرح ایک بار پھر اپنی ناک کو خاک دیکھے گا، ان شاء ہم دشمن اور اس کے اتحادیوں کو بتا دیں گے کہ
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا

پاکستانی قوم کیلئے یہ پہلا موقع نہیں، ہماری ملی تاریخ میں کئی مواقع ایسے آئے ہیں جب دشمن نے ہمارے عزم کا امتحان لیا۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پیش آنے والا یہ واقعہ مکار و بزدل دشمن کی معاندانہ روش کے تسلسل کا ایک نیا باب ہے۔ایک بار پھر دشمن نے ہماری طاقت، ہمارے عزم اور دفاع وطن کے جذبے کا امتحان لیا ہے۔ مسلمان ایک امن پسند دین کے پیروکار ہیں۔ ہماری دینی تعلیمات اور ہماری ملی روایات یہی ہیں کہ جنگ و جدل کی خواہش نہ رکھی جائے، مگر دشمن آپ کے نہ چاہتے ہوئے بھی آپ پر جنگ مسلط کردے تو اس کے بعد ہمارے لئے فتح یا شہادت کے ہی دو آپشن رکھے گئے ہیں۔ ماضی میں بھی ہم اسی جذبے، اسپرٹ اور روایت کے مطابق بروئے کار آئے اور دشمن کو اس کی حماقت کا مزہ چکھایا، آج بھی ان شاء اللہ رب کی مدد و نصرت سے نعرہ توحید کی گونج میں ہم اپنی تاریخ دہرائیں گے اور دشمن کو خاک چاٹنے پر مجبور کردیں گے۔ دشمن نے بلا اشتعال، بلا کسی وجہ اور جواز کے ہم پر حملہ کر دیا ہے۔ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کی قیادت نے بڑی متانت، سنجیدگی، وقار اور ذمے دارانہ احساس کے ساتھ دنیا کو باور کرایا کہ دشمن کے ارادے نیک نہیں، مگر ہم امن چاہتے ہیں۔ دنیا پر واضح کیا گیا کہ بھارت کو بات بلاجواز بات بڑھانے سے روکا جائے، ورنہ جنگ مسلط کر دی گئی تو بات دور تلک جائے گی۔ دنیا نے بھارت کو سمجھانے کی کوشش کی بھی مگر بالادستی کے خبط اور جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے احمق وزیر اعظم کو امن کی باتیں راس نہیں آئیں اور اس نے بالآخر اس حماقت کا ارتکاب کر ہی لیا، جس سے پاکستان دنیا کو آگاہ کرتا آرہا تھا۔

اب پاکستان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا کہ وہ اپنے عزم کو بروئے کار لاکر ایک دو کے تناسب سے بھارت کی ہر جارحیت کا جواب دے۔ قوم کو اپنی بہادر اور پر عزم افواج پر فخر ہے کہ انہوں نے اس بار بھی قوم کو کم ہمت نہیں ہونے دیا اور الحمد للہ اب تک مقابلہ ایک دو کے تناسب سے ہی جاری ہے۔ بزدل دشمن نے سویلین اہداف کو نشانہ بنایا تو ہماری افواج نے ان کی فوجی کمین گاہوں کو تباہ کیا۔ بھارت نے حماقتوں پر جلد قابو نہیں پایا تو یہ کارروائیاں ایک فل اسکیل جنگ کی طرف بڑھ سکتی ہیں اور اس کے بعد اس کا انجام کیا ہوگا یہ ابھی پردہ غیب میں ہے۔ بہرحال ہمیشہ کی طرح اس بار بھی عالمی برادری نامی شئے کی غیر ذمے داری اور غیر سنجیدگی کھل کر سامنے آئی ہے۔ پہلگام سے لیکر اب تک کے واقعات میں بھارت ہی خود ہی مدعی، خود ہی گواہ، خود ہی وکیل، منصف اور حاکم بن کر سامنے آیا ہے، مگر اس کے جواب میں دنیا خاموش تماشائی ہے۔ اب جبکہ بھارت نے بزدلانہ حملے کر دیے ہیں، تب بھی دنیا ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ ایسا لگتا ہے کہ طاقتور ملکوں کو حق اور انصاف سے کوئی لینا دینا نہیں، ان کے پیش نظر صرف اور صرف اپنے سیاسی، سفارتی اور معاشی مفادات ہی اہمیت رکھتے ہیں۔ اس سارے سلسلہ حالات میں دنیا کو جس طرح حق و انصاف کے ساتھ بروئے کار آنا چاہیے تھا، اب تک اس کی جھلک نظر نہیں آرہی۔ پاکستان کو کسی سے امن اور مدد کی بھیک نہیں چاہیے، پاکستان ان شاء اللہ اپنی جنگ خود لڑے گا اور ایک بار پھر سرخرو ہوگا مگر جنگ بہرحال تباہی لاتی ہے، انسانیت کا لہو بہتا ہے، دنیا کے پاس اب بھی موقع ہے کہ بھارت کی جنونی قیادت کو روکے، ورنہ بات بڑھتی چلی گئی تو المیوں سے بھری یہ دنیا ایک اور عظیم انسانی المیے سے دوچار ہوجائے گی۔ اب تک کے واقعات میں پاکستان نے اپنی حربی صلاحیتوں سے ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی طرح بھی کمزور نہیں ہے۔ وہ اپنی سرزمین کا دفاع اور تحفظ کرنا جانتا ہے، اگر بھارت کو اب بھی تسلی نہیں ہوئی ہے تو بہت جلد اس یہ کسر بھی پوری ہوجائے گی۔ اس نازک موقع پر پاکستانی قوم نے اب تک جس ہمت و حوصلے کا ثبوت دیا ہے، وہ بہادری کی لازوال مثال ہے، ہمیشہ کی طرح اب بھی پوری قوم متحد اور اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ان شاء اللہ فتح ہماری ہوگی! پاکستان ہمیشہ زندہ باد!