بھارت کی دھمکیوں اور جارحانہ رویے کے جواب میں پاکستان بھی شمشیر بکف ہوچکاہے۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی دھمکیوں کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے تھپڑ کا جواب مکے سے دیاہے اور سندھ طاس معاہدے کویکطرفہ طور پر ختم کرنے کی صورت میں شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدوں کو ختم کرنے اورمقبوضہ کشمیر میں بنائے بھارتی ڈیموں کو نشانہ بنانے کی جوابی دھمکی دے دی ہے۔ پاکستان نے واضح کردیاہے کہ وہ پانی کی بندش کے معاملے کو قومی سلامتی کا اہم ترین معاملہ سمجھتا ہے اور اس جارحیت، عدوان ا ور سرکشی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان کی فضائی حدود کو بھارتی جہازوں کیلئے بندکرنے، بھارتی سفارتی عملے کے زیادہ تر افراد کو ملک بدر کرنے اورمذہبی یاتریوں کے سوا پاکستا ن آئے ہوئے بھارتی شہریوں کو فی الفور ملک چھوڑنے جیسے اقدامات کر کے ثابت کردیاہے کہ پاکستان آج بھی برِ صغیر میں دو قومی نظریے کا محافظ ہے اور وہ کسی بھی صورت بھارت کی شکل میں برہمن اجارہ داری کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہوگا۔دوسری طرف اطلاعات کے مطابق پاک افواج نے سرحدوںکے قریب اپنی پوزیشنوں کو مزید مستحکم کرنے اور زمینی، فضائی اور بحری حملوں کا جواب دینے کیلئے ضروری اقدامات کا سلسلہ شروع کردیاہے اوربھارت کے حساس اور اہم مقامات کو میزائلوں کے نشانے پر رکھ لیا گیاہے۔
دنیا میں رائج عالمی نظام کے تناظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی حالیہ کشیدگی ایک سنگین صورتحال کی نشان دہی کرتی ہے جس میں دو ایٹمی ریاستیں ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑی ہیں۔ جنگ کی صورت میںایٹمی ہتھیاروں کا فوری استعمال اگر قرینِ قیاس نہیں تو خار ج از امکان بھی نہیں۔ پاکستان واضح کرچکاہے کہ وہ جنگ کے دائرے کو وسیع ہوتا دیکھ کر جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کرے گا۔ پاکستان کے برق رفتار، جدید ٹیکنالوجی سے لیس اور بھارتی دفاعی نظام کو دھوکا دینے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں سے خود کو محفوظ رکھنا بھارت کیلئے ممکن نہ ہوگا۔ ایسی صورتحال میں جہاں تک انسانی ہلاکتوں کی بات ہے تو پاکستان میں بسنے والے کروڑوں انسان کلمۂ توحید کی گواہی دیتے ہوئے شہادت کو گلے لگانا اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں، اس لیے اہلِ وطن کے حوصلے بلند ہیں اور پاکستانیوں کو اس کا کوئی ملال نہیں کہ وہ بھارتی میزائلوں کا نشانہ بن جائیں گے تاہم جنگ کی صورت میں مشرکانہ تہذیب کو اس خطے پر طاقت کے زور پر نافذ کرنے والی بھارتی ریاست کو اپنی اوقات کا درست اندازہ ضرور ہوجائے گا۔
پاکستان رب کائنات کی نصرت اور اس کی مدد سے بھارت کو صدیوں پیچھے اس طرح دھکیل دے گا کہ وہاں بھوک، ننگ، بیماریوں اور علاقائی و لسانی انارکی کے سوا کچھ بھی باقی نہ رہے گا۔ بھارتی قیادت جنگ چھیڑنے کے بعد خود کو مکافاتِ عمل سے نہیں بچا سکے گی۔ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس کی پارلیمنٹ کچھ زیادہ محفوظ نہیں نہ ہی اس کے ایٹمی میزائل اس قدر تیزر فتا رہیں کہ وہ پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی کا جواب ثابت ہوسکیں۔ ان حالات میں مودی کو اپنی دھمکیوں کا رخ اپنی افواج کی جانب ہی رکھنا چاہیے جو صرف نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کرنے کا تجربہ رکھتی ہیںاور پاکستان کیخلاف فضا بنانے کیلئے را کی مدد سے پہلگام جیسی ڈرامے تیار کرنے میں پیش پیش رہتی ہیں۔ پاکستان کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے بھارتی حکومت کو پیغام دیاگیاہے کہ وہ اپنے میڈیا کے شیطانی پروپیگنڈے پر توجہ دینے سے زیادہ حقائق کو ملحوظ رکھے۔ پاکستان کے وفاقی وزرا اپنی پریس کانفرنس میں دوٹوک موقف رکھ چکے کہ پانی کی بندش کا معاملہ اعلان جنگ تصور ہوگا اور پاکستان خود کو ہر قسم کے جواب کیلئے آزاد تصور کرے گا۔ نیز یہ کہ پاکستان اس معاملے پر بیرونی دنیا کا کوئی دباؤ قبول نہیں کرے گا۔ یہ صرف لفاظی نہیں بلکہ امر واقع یہ ہے کہ بھارت کی پراکسی جنگ کو پاکستان کا عام شہری بھی اچھی طرح جان چکاہے۔
بھارت گزشتہ پچیس سال سے مسلسل پاکستان میں عدمِ استحکام پید اکرنے کیلئے پراکسی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان میں موجود سیاسی فتنے کو بھی بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔ اس لیے بھارت پروپیگنڈے کی مدد سے کسی کو گمراہ کرنے کا خیال دل سے نکال دے کیوں کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے جیسی دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے والے کئی بھارتی ایجنٹ پاکستان کی تحویل میں ہیں جنھیں پاکستان کسی بھی وقت عالمی میڈیا کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کیلئے اس وقت پیش قدمی کا جوتاثر دیا جارہاہے وہ جنگ چھڑتے ہی ان شاء اللہ ہوا ہوجائے گا۔ بین الاقوامی سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ کی کوئی بھی کوشش بھارت کیلئے شرمندگی کا باعث ہی بنے گی۔ میزائلوں کی تنصیب،فوجی دستوں کی نقل و حرکت اور پاکستان کی بحری حدود میں مداخلت کی کوششیں افواجِ پاکستان کو ڈرا نہیں سکتیں، البتہ اپنی جنتا کو مزید احمق بنانے اور پروپیگنڈے کی پٹاری سے نئے سانپ نکالنے کیلئے بھارتی ایجنسیاں بھارت میں قید پاکستانیوں سے جھوٹے بیانات دلوانے یا انھیں جعلی مقابلوں میں شہید کروانے جیسے کھیل ضرور رچا سکتی ہیںجیسا کہ پاکستان کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیاہے۔
گزشتہ ستر، پچھتر سال کے دوران بھارت کی پاکستان کو ختم کرنے کی لاتعداد کوششیں کرچکاہے لیکن بفضلہ تعالیٰ یہ چراغ آج بھی روشن ہے اور اس سے اٹھنے والی روشنی نام نہاد متحدہ قومیت کے چھلکے میں موجود مشرکانہ تہذیب کے اندھیروں کو آ ج بھی چیلنج کررہی ہے۔ اندھیرا خواہ کیسا ہی طاقتور ہو،وہ روشنی کی ہلکی سی لہر کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ اس لیے بھارت کی مودی حکومت کو چاہیے کہ اپنے عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے کوئی نیا حربہ تلاش کرے۔بھارتی فوجیں صرف نہتے انسانوں پر مظالم ڈھا سکتی ہیں۔ مد ِ مقابل کے ہاتھ خالی نہ ہوں تو انھیں مقابلے کے کٹھن مرحلے سے گزارنے کا تجربہ مودی جی کو کافی مہنگا پڑے گا۔ انھیں اپنی افواج کا حوصلہ آزمانے کی غلطی سے گریز ہی کرنا چاہیے۔ پاکستان نے شمشیر لہرا کر بتادیاہے کہ وہ قرار دادِپاکستان کو زندہ رکھے ہوئے ہے، فرق یہ ہے کہ آج وہی قرارد اد ایک ایسی مزاحمت کی قوت حاصل کرچکی ہے جو برہمن سامراج کے دانت ہمیشہ کیلئے کھٹے کرسکتی ہے۔