اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے چار ریٹائرڈ ججزکو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ڈھائی گھنٹے جاری رہا جس میں سپریم کورٹ میں دو ججز تعینات کرنے کیلئے غورکیا گیا۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ قائم مقام چیف جسٹس کی جگہ جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں چار ریٹائرڈ ججز کو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کو جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔
باوثوق ذرائع نے مزید بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شاکراللہ جان اور بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ نذیرلانگوکو بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ۔ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں2ججز کی تعیناتی کیلئے لاہور ہائیکورٹ کے پانچ سینئر ججز کے ناموں پر تفصیلی غور کیا۔
جن ناموں پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس صداقت حسین شامل تھے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خاص طور پر جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس صداقت حسین کے ناموں پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا۔
جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقرنجفی کے نام کی منظوری دے دی، جسٹس باقرنجفی کوسپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری اکثریت سے ہوئی۔باوثوق ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ارکان بیرسٹرگوہر اورعلی ظفر نے بھی جسٹس باقرنجفی کے حق میں ووٹ دیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری آئین پاکستان کے تحت جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کے بعد کی جاتی ہے، جس میں چیف جسٹس آف پاکستان مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔