لاہور:فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی کال پر ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، مظاہرین نے ہاتھ میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر شدید نعرے بازی کی۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے تحت مسجد شہدا سے امریکی سفارت خانے تک مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شریک ہوکر امریکا اور اسرائیلی دہشت گردی کی پر زور مذمت کی۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم دنیا کے پاس 88 لاکھ فوج اور 70 فیصد معدنی وسائل موجود ہیں مگر وہ اسرائیل کو روکنے میں ناکام کیوں ہیں؟ کیا مسلم دنیا کے پاس ٹینک یا میزائل ختم ہو گئے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ فلسطینی خواتین پوری امت سے فریاد کر رہی ہیں مگر حکمران خوابِ خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، اگر حکمران فلسطینیوں کے حق میں کھڑے نہ ہوئے تو جماعت اسلامی اگلا احتجاج سفارت خانے کے اندر کرے گی۔
حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی اور سعودی قیادت کو اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان ایک نیوکلئیر طاقت ہے مگر فلسطین کے حق میں واضح پیغام کیوں نہیں دیا جا رہا، جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے تھے تو پورے عالم اسلام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی مگر آج یہی مسلم نیوکلئیر طاقت فلسطین کے لیے خاموش کیوں ہے؟
انہوں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ واضح طور پر فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دینا چاہئے اور اسلام آباد میں دنیا کے فوجی سربراہوں کا اجلاس بلاکر پیغام دینا چاہئے اگر تم آگے بڑھے تو ہم بھی آگے بڑھیں گے۔
