اسلام آباد:وفاقی حکومت نے شوگر ملز مافیا کو نوازنے کا ایک اور طریقہ ایجاد کر لیا،تمام شوگر ملوں کے فضلے کی ویلیو بھی مقامی کوئلے کے تقریباً برابر کر دی گئی۔حکومت کی جانب سے تین سالوں سے بگاس سے بجلی کی قیمت خرید میں اضافہ جاری ہے۔
بگاس پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداواری لاگت 11 روپے 77 پیسے تک پہنچ گئی ۔تین سالوں میں بگاس سے لاگت 5.97 روپے سے بڑھ کر 11 روپے 77 پیسے ہوگئی۔جون میں بگاس سے پیداواری لاگت کچھ کم کرکے 9 روپے 87 پیسے کر دی گئی ۔
مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداواری لاگت اس وقت 11 روپے 45 پیسے ہے۔سرکاری حکام کا موقف ہے کہ بگاس ویسٹ نہیں وہ بھی کوئلے کی طرح فیول ہی ہے، بگاس میں بھی اتنی ہی ہیٹنگ پاور ہے جو کوئلے میں ہوتی ہے۔
دوسری جانب حکومت نے چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے مطابق ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے جو 11 اگست کو کھولا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے بھی ٹی سی پی ٹینڈر کر چکی ہے، گزشتہ ٹینڈر میں 4 کمپنیوں نے بولیاں جمع کرائی ہیں۔ذرائع کے مطابق بولی جمع کروانے والی کمپنیوں کے ریٹ زیادہ ہونے کے باعث وہ ٹینڈر منسوخ کیے جانے کا امکان ہے، گزشتہ ٹینڈر کے بعد موصول ہونے والی پیشکشوں کے مطابق درآمدی چینی 227 روپے فی کلو تک پاکستان میں پہنچنا تھی۔
یاد رہے کہ 25 جولائی کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کی جانب سے پچھلی کوشش میں کوئی بولی نہ ملنے کے بعد اندرون ملک چینی کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک لاکھ ٹن سفید ریفائنڈ چینی درآمد کرنے کے لیے نیا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نئے ٹینڈر میں درآمد کا ہدف پہلے مقرر کردہ 50 ہزار میٹرک ٹن سے دْگنا کر دیا گیا ہے، قیمتوں کی پیشکش جمع کروانے کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کی گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے ٹینڈر میں کوئی بھی بولی موصول نہیں ہوئی تھی کیوں کہ تاجروں کے مطابق شپمنٹ اور ترسیل کے اوقات غیر حقیقی تھے، اس ردعمل کے پیش نظر ٹی سی پی نے نئے ٹینڈر میں ڈیلیوری کے اوقات میں نرمی کی تھی۔