مفتی محمد ابراہیم صادق آبادی
مدرسہ سے فراغت کے بعد مدرسہ کی چیزیں استعمال کرنا:
سوال: طالب علم مدرسہ سے فراغت کے بعد مدرسہ میں آکر مدرسے کی چیزیں استعمال کرے تو شرعاً اس کی اجازت ہے یا نہیں؟ بعض اوقات مدرسہ میں کتابیں آتی ہیں جو طلبہ میں مفت تقسیم کی جاتی ہیں۔ فارغ التحصیل طالب علم کے لیے مدرسہ سے ایسی کتب حاصل کرنا جائز ہے یا نہیں؟ (عندلیب اسلام۔ کراچی)
جواب: مدرسہ سے فراغت حاصل کرنے اور ضابطہ کا تعلق ختم ہوجانے کے بعد کوئی شخص مدرسہ کا طالب علم نہیں رہتا لہٰذا اب اس کا مدرسہ میں رہنا اور مدرسہ کی اشیاء سے نفع اٹھانا جائز نہیں، الا یہ کہ کبھی کبھار مہمان کی حیثیت سے آئے تو مدرسہ میں قیام وطعام جائز ہے۔ اسی طرح طلبہ کے نام پر آنے والی کتابیں بھی اس کے لیے لینا جائز نہیں۔
اگر گھر میںپڑی رقم مل جائے:
سوال: گھر میں عموماً پانچ دس روپے اِدھر اُدھر پڑے مل جاتے ہیں۔اگر ہم انہیں اٹھاتے رہیں اور خاص مقدار جمع ہوجانے کے بعد پوری رقم صدقہ کردیں تو یہ جائز ہے یا نہیں؟ (ایضاً)
جواب: اس طرح صدقہ کرنا جائز نہیں، بلکہ رقم اٹھانے کے بعد گھر میں پوچھ لیں کہ یہ کس کی رقم ہے؟ جس کی رقم ہو اسے دے دیں، اگر کوئی مالک ظاہر نہ ہو تو گھر کے سربراہ کو دے دیں، یا اس کی اجازت سے صدقہ کردیں، بلکہ ایک ہی بار اس سے اجازت لے لیں اور آیندہ جب کبھی اس قسم کی رقم ہاتھ آئے، صدقہ کرتی رہیں۔
اگر نماز میں چوتھائی سر کھلا رہے:
سوال: ایک خاتون نماز پڑھتی ہیں لیکن دوپٹہ سر سے سرک جاتا ہے اور سنبھالے نہیں سنبھلتا۔ اب اگر وہ اس طرح نماز پڑھیں کہ چوتھائی سر سے کم بال کھلے رہیں تو نماز ہوگی یا نہیں؟ نیز اگر دوپٹہ قابو میں نہ آئے تو دونوں ہاتھوں سے اسے نماز میں باندھ سکتے ہیں یا نہیں؟ (عند لیب اسلام۔ کراچی)
جواب: عورت کے لیے جن اعضاء کا ڈھانپنا ضروری ہے، ان میں کسی عضو کا اگر چوتھائی حصہ نماز میںکھل گیا اور ایک رکن کی مقدار کھلا رہا تو نماز فاسد ہوجائے گی بلکہ قصداً کھولا تو کھولتے ہی نماز فاسد ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ عورت کا سر اور لٹکتے بال دو الگ الگ عضو ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی ایک عضو چوتھائی سے کم نماز میںکھلا رہا تو نماز ہوجائے گی اور اگر دونوں کا کچھ کچھ حصہ رکن کی مقدار میں کھلا رہا تو دیکھا جائے اگر کھلے ہوئے دونوں حصوںکی مجموعی مقدار دونوںمیں سے کسی ایک عضو کی چوتھائی کے برابر ہے تو نماز فاسد ہوگی اور چوتھائی سے کم ہے تو نماز ہوجائے گی۔
اگر دوپٹہ سر سے اترنے لگے تو ایک ہاتھ سے سنبھالیں، دونوں ہاتھوں سے باندھنے کی صورت میں نماز فاسد ہوگی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو احسن الفتاویٰ 18/6۔خواتین کو نماز شروع کرنے سے پہلے ایسا دوپٹہ یا چادر اس طریقے سے لے لینی چاہیے کہ پورے بال، بازو اور سینہ اس میں چھپ جائیں، سوتی چادر استعمال کریں تو بار بار سرکنے کی پریشانی نہ ہو۔
دیور کے ساتھ کیے گئے حج کا حکم:
سوال: ایک خاتون نے اپنے دیور کے ساتھ سفر کرکے حج کیا، اس کا حج ادا ہوا یا نہیں؟
جواب: جو خاتون مکہ مکرمہ سے مسافت سفر پر رہتی ہے۔ محرم کے بغیر اس کا حج وعمرہ جائز نہیں، خواہ جوان ہو یا بوڑھی، اگر حج کی استطاعت ہے تو کسی محرم کی معیت میں حج کرے۔ اگر کوئی محرم حج پر جانے والا نہیں تو خاتون پر واجب ہے کہ محرم کا خرچ برداشت کرے اور اسے ساتھ لے جائے۔اگر اتنی استطاعت نہیں تو اس پر حج فرض نہیں۔ دیور نامحرم ہے خاتون نے اس کے ساتھ حج کرکے سخت گناہ کا ارتکاب کیا، تاہم فرض اس کے سر سے اتر گیا۔ گناہ پر توبہ واستغفار کرے۔ قال فی الدر: ولو حجت بلامحرم جاز مع الکراہۃ (قولہ مع الکراہۃ) ای التحریمیۃ للنھی فی حدیث الصحیحین لاتسافر امرأۃ ثلاثاً الا ومعھا محرم (رد المحتار 465/2)
میں نے تجھے ایک طلاق دی، میںنے تجھے ایک طلاق دی:
سوال: ایک شخص نے بیوی سے کہا میںنے تجھے ایک طلاق دی، میں نے تجھے ایک طلاق دی۔ اس سے کتنی طلاقیںواقع ہوئیں؟ (ا۔ ب۔ رحیم یار خان)
جواب: اس شخص کی بیوی پر دو طلاقیں واقع ہوئیں، دوران عدت رجوع کرسکتا ہے۔ عدت گزرنے کے بعد فریقین کی رضا مندی سے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔ اب آیندہ کے لیے محتاط رہے، صرف ایک طلاق کا اختیار باقی ہے اور اگر نیت صرف ایک طلاق کی تھی، اسی کی تائید وتقویت کے لیے یہ جملہ دوبارہ استعمال کیا تو دیانۃً ایک ہی طلاق ہوگی جس کا حکم لکھ دیا گیا کہ دوران عدت رجوع اور عدت گزرنے کے بعد تجدید نکاح کرسکتا ہے،آیندہ اسے دو طلاق کا اختیار رہے گا۔ والمسئلۃ مصرحۃ بھا فی رد المحتار 293/3۔
میں تیرے لیے حرام ہوں:
سوال: ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا: میںتیرے لیے حرام ہوں، اس سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
جواب: طلاق بائن واقع ہوگئی، بلکہ اگر تین کی نیت سے کہے تو اس جملہ سے تین طلاقیں واقع ہوں گی۔ وتفصیلھا یلاحظ فی رد المحتار 298/3۔