پی ٹی آئی احتجاج؛ وزیراعلیٰ گنڈا پور کا قافلہ اسلام آباد سے 65 کلومیٹر دور، اگلا ایک گھنٹہ اہم قرار

اسلام آباد / راولپنڈی: ڈی چوک پر احتجاج میں شرکت کیلیے آنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا قافلہ اسلام آباد سے صرف 65 کلومیٹر دور رہ گیا ہے، پولیس نے ڈی چوک، چونگی نمبر 26 سمیت دیگر مقامات سے پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے بدترین شیلنگ کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے اسلام آباد والے تمام راستو کو سیل کردیا، جس کے سبب پنڈی بھی جڑواں شہر اسلام آباد سے کٹ گیا ہے، جگہ جگہ کنیٹنرز رکھ کر اور ٹرک کھڑے کر کے راستوں کو بند کیا گیا، اس کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔

چیرنگ کراس چوک دونوں جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کیا گیا جبکہ ایم ایچ چوک صدر مال روڈ بھی دونوں جانب سے بند ہے۔ حیدر روڈ فلیش مین و میڑو اسٹیشن روڈ، مریڑھ چوک چاروں اطراف سے اور مری روڈ بھی مکمل طور پر بند ہے۔ ڈبل روڈ اسٹیڈیم بھی رکاورٹیں کھڑی کرکے بند رکھا گیا ہے۔

کچہری سے اولڈ ایئرپورٹ روڈ کورال تک کھلا ہے جبکہ سواں پل بھی کھلا ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کا کہنا ہے کہ امن وامان کی صورتحال کے دوران شاہراؤں کی صورت حال کو مد نظر رکھ کر غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔

پولیس ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں کو ملانے والی مرکزی شاہراہوں پر موٹر سائیکلوں کے لیے راستے کھلے ہیں البتہ ریڈ زون اور ڈی چوک کو جانے والے راستے مکمل بند کیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں داخلہ کے لیے مارگلہ رؤف سے واحد راستہ کھلا رکھا گیا ہے، کسی بھی شاہراہ پر کہیں سے بھی ابھی تک مظاہرین جمع نہیں ہوئے۔

اسلام آباد جانے والی تمام شاہراوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ فیض آباد، ٹی چوک، کھنہ پل، سکستھ روڈ، ڈبل روڈ اور نائینتھ اینویو پر کنٹینرز لگا کر راستے بند کیے گئے ہیں۔

موبائل فون سروس بند

اسلام آباد جانے والے شہریوں سمیت ملازمت پیشہ افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل فون سروسز معطل ہے اور سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے اور اسلام آباد پولیس عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر وقت مصروف عمل ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

ترجمان کے مطابق سفر کرتے ہوئے راستوں کی بندش کی پیش نظر ٹریفک ایڈوائزری کو مد نظر رکھیں۔ ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال جاننے کے لیے اسلام آباد پولیس ایف ایم 92.4 اور پکار 15 سے رہنمائی لی جا سکتی ہے۔ شہری کسی بھی ایمرجنسی کے متعلق پکار 15 پر اطلاع دیں۔

پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ

پنجاب کے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جبکہ حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے۔ ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔

راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں، اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی اور لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔

حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، پابندی کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہوگا جبکہ لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے۔

سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔

مختلف شہروں بالخصوص راولپنڈی اور اسلام آباد میں راستوں کی بندش کے معاملے پر پی آئی اے کا اندرون ملک اور بیرون ملک فضائی آپریشن اپنے شیڈول کے مطابق جاری ہے تاہم مسافروں سے درخواست ہے کہ وہ ایئرپورٹ کی طرف سفر کرتے ہوئے متبادل اور کھلے راستوں سے متعلق آگاہی حاصل کرکے نکلیں۔

ترجمان پی آئی کے مطابق مسافروں سے التماس ہے کہ پرواز کی مناسبت سے مقررہ وقت سے کافی دیر پہلے ایئرپورٹ روانہ ہوں تاکہ وہ بروقت پہنچ جائیں، رش اور پرواز چھوٹنے کی کوفت سے پچنے کے لیے وقت نکال کر ایئرپورٹ کی جانب کا رخ کرنا بہتر ہے۔

اپنی پروازوں سے متعلق بروقت معلومات یا بکنگ کی تبدیلی کے لیے پی آئی اے کے کال سینٹر 786 786 111 سے رابطہ کریں۔

پی ٹی آئی احتجاج کے باعث جیل سے ملزمان عدالتوں میں پیش نہیں کیے جا سکے، جیل سے ملزمان عدالت لانے والے گارڈز کی احتجاج میں ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔

ملزمان پیش نا ہونے سے عدالتوں میں مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی جبکہ ضلع کچہری جوڈیشل کمپلیکس صبح دس بجے کے بعد مکمل ویران ہوگیا.

اسی طرح، راستوں کی بندش کے باعث دیگر ملزمان اور سائلان بھی پیش نا ہو سکے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بھی تاحکم ثانی معطل کر دی گئی ہے، شہر بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔

ایئرپورٹ آنے جانے والے راستے بند

راستوں کی بندش کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ائیرپورٹ آنے اور جانے والے راستے بھی بند ہیں جس کے سبب مسافر شدید پریشانی سے دوچار ہوئے۔

چونگی نمبر 26 پر ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن بھی موجود

اسلام آباد کی 26 نمبر چونگی اور مخلتف مقامات پر پولیس کے ساتھ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا۔ ذرئع کا کہنا ہے کہ جو بھی مطلوب ملزم ہوا اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔

برہان انٹرچینج پر ہنگامی آرائی، شیلنگ

برہان انٹرچینج موٹروے پر خیبرپختونخوا کا قافلہ اور پولیس آمنے سامنے آئے اور پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ شروع کی گئی جبکہ مظاہرین نے جوابی پتھراؤ کیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے مختلف مقامات پر اب تک 3 ہزار سے زائد شیل فائر کیے ہیں، ڈی چوک سمیت اہم شاہراہوں، انٹرچینج پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔

چونگی نمبر 26 اور کمشیر ہائی موٹر وے لنک روڈ پر نوجوانوں کی ٹولیوں اور پولیس اہلکاروں میں آنکھ مچولی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، نوجوان پولیس پر پتھراؤ کرتے جبکہ جوابی شیلنگ پر بھاگ جاتے ہیں۔ پولیس کو جھڑپوں میں الجھا کر چند نوجوانوں نے کمشیر ہائی وے و موٹر لنک روڈ پر چند مقامات پر ٹائروں اور کپڑوں کو آگ بھی لگائی اور پھر فرار ہوگئے۔

مظاہرین کے ایک گروپ نے آئی جی اسلام آباد اور رینجرز کی گاڑیوں پر بھی پتھراؤ بھی کیا جبکہ پولیس نے 26 نمبر چونگی اور موٹر وے لنک روڈ سے 42 مظاہرہن کو حراست مین۔ بھی لے لیا۔

ڈی چوک پر پولیس کی کارکنوں پر شیلنگ، گرفتاریاں

ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنان پہنچنا شروع ہوگئے جس پر پولیس نے کارکنان پر شیلنگ کردی۔ اطلاعات ہیں کہ ڈی چوک سے مزید چار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد ڈی چوک سے گرفتاریوں کی تعداد چھ ہوگئی جبکہ مجموعی طور پر مختلف جگہوں سے گرفتار کیے گئے کارکنوں کی تعداد بیس سے زائد ہوگئی۔ ڈی چوک پر شیلنگ کچھ دیر بعد رہی بعد میں پھر شروع ہوگئی۔

پولیس نے شیلنگ کرکے کارکنان کو پیچھے دھکیل دیا جس پر کارکنان نے پولیس مخالف نعرے بازی کی، بعد ازاں کارکنان کا ٹولیوں کی صورت میں سامنے آنے کا سلسلہ جاری رہا۔

آئی جی اسلام آباد نے رات گئے ڈی چوک کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود پولیس فورس، لیڈی پولیس، اے ٹی ایس کے جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے انہیں ہدایات جاری کیں۔ آئی نے کہا کہ اگلا ایک گھنٹہ انتہائی اہم ہے، آپ سب تیار رہیں۔

آئی جی نے پولیس اہلکاروں کے پاس جا کر اینٹی رائٹ کا سامان پہن کر رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

راولپنڈی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں 18 گھنٹے سے بند

پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب راولپنڈی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں 18 گھنٹے سے بند ہیں جس کے باعث پبلک ٹرنسپورٹ سڑکوں پر موجود نہیں، راستوں کی بندش سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، کنٹینرز اور رکاوٹوں کے باعث موٹرسائیکل سوار بھی پریشان ہیں۔

سخت سیکیورٹی کے باوجود خاتون کارکن ڈی چوک پہنچ گئی، نعرے لگائے، گرفتار کرلیا گیا

اسلام آباد پولیس کی سخت سیکورٹی کے باوجود پی ٹی آئی خاتون کارکن ڈی چوک پہنچ گئی اور خاتون نے پی ٹی آئی کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ خاتون کی آمد کے سبب ڈی چوک پر موجود اسلام آباد پولیس کی دوڑیں لگ گئی اور خاتون کو فوری طور پر حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا۔

26 نمبر چونگی پر مزید پولیس نفری پہنچ گئی

ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد 3 سو کی مزید نفری لے کر 26 نمبر چونگی پہنچ گئے۔ ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کی سربراہی میں مجموعی طور پر ساڑے سات سو کی نفری 26 نمبر چونگی و موٹر لنک روڈ پر موجود ہے۔ اسلام آباد پولیس کی نفری کو تقریبا 2 ہزار آنسو گیس شیل اور 12 بور گنز کے ساتھ ربڑ بلٹس بھی دی گئی ہیں۔

پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کے سبب صبح سے شام 7 بجے تک 26 نمبر چونگی پر پی ٹی آئی کا ایک بھی کارکن نہ پہنچ سکا۔

آئی جی اسلام آباد علی ناصر کا 26 نمبرچنگی کا دورہ

آئی جی اسلام آباد نے رینجرز، پولیس، اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کے اہل کاروں کے ساتھ 26 نمبر چونگی پر ملاقات کی اور موجود سیکیورٹی کی ہمت بڑھائی۔

اسلام آباد پولیس فسادات سے نمٹنے کے لیے اینٹی رائٹ آلات سے بھی لیس ہے۔ رینجرز کا دستہ بھی اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے 26 نمبر چونگی پر موجود ہے۔ ایف سی کے جوان بھی 26 نمبر چوکی پر اسلام آباد پولیس کے ساتھ موجود ہیں۔

فیض آباد پر مسلسل شیلنگ، علاقہ مکین سخت پریشان

راولپنڈی فیض آباد کے مقام پر پولیس کی مسلسل شیلنگ علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہوگئے۔ ایکسپریس ہائی وے سے ملحقہ آبادیوں میں بھی پولیس کی جانب سے شیل مارے جانے لگے۔ فیض آباد کے قریب شدید شیلنگ سے سانس لینے میں دشواری ہونے لگی اور گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔

مری روڈ پر بھی شیلنگ

شام ڈھلتے ہی گلیوں میں چھپے کارکن باہر آگے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کردی جس پر راولپنڈی پولیس نے مری روڈ پر بھی شیلنگ کی۔

موٹر وے ایم ون پر کٹی پہاڑی سے شیلنگ

پی ٹی آئی کا پشاور سے آنے والا والا قافلہ موٹرے ایم ون پر کٹی پہاڑی کے قریب پہنچ گیا جہاں اٹک پولیس کی جانب سے پل کے اوپر اور پہاڑی کی بلندی سے شدید شیلنگ کی گئی۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ شدید جھڑپوں کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس کی جانب سے کنٹینرز اور لوڈر گاڑیاں کھڑی کرکے ٹائروں سے ہوا نکال دی گئی تاکہ انہیں ہلایا جاسکے۔

سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی بھاری پولیس فورس کے ساتھ راولپنڈی کو اٹک سے ملانے والی باؤنڈری پر پہنچ گئے۔ وہ ایلیٹ فورس، ڈولفن اور چار بسوں پر نفری کے ساتھ ٹیکسلا کے پوائنٹ پر موجود ہیں۔

پشاور سے آنے والا قافلہ اگر پتھر گڑھ (کٹی پہاڑی ) کراس کرتا ہے تو آگے راولپنڈی پولیس سے ٹکراؤ ہوگا جس کے سبب راولپنڈی پولیس کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔

ڈان ٹی وی کے صحافی طاہر نصیر پر بدترین تشدد

اسلام آباد پولیس نے کوریج میں مصروف ڈان ٹی وی کے صحافی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ راولپنڈی ڈھوک کالا خان پر کوریج کرنے والے صحافی طاہر نصیر سے کارڈ دیکھنے کے بہانے پرس چھین لیا، سب انسپکٹر نے منہ پر تھپڑ مارے جبکہ پاس کھڑے کانسٹیبل نے بندوق کے بٹ مارنا شروع کردیے۔ اس دوران سب انسپکٹر کی جانب سے صحافی سے موبائل فون بھی چھیننے کی کوشش کی گئی۔

جناح ایونیو میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم

جناح ایونیو میں پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔ پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی اور کارکنان کو منتشر کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ کارکنان جناح ایونیو پر چائنہ چوک تک پیچھے ہٹ گئے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے غلیلوں سے پولیس کو کانچ کی گولیاں ( بنٹے) ماریں، اسلام آباد پولیس کی دو بکتر بند گاڑیاں جناح ایونیو پہنچ گئیں۔

مری روڈ شمس آباد سے فیض آباد میدان جنگ بن گیا

راولپنڈی میں مری روڈ شمس آباد سے فیض آباد کے مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے جوابی پتھراؤ کیا گیا۔

26 نمبر چونگی پر کمشیر ہائی موٹر وے لنک روڈ پر شیلنگ

چونگی نمبر 26 پر اسلام آباد پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کے ساتھ ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں جبکہ رینجرز کو فرنٹ پر طلب کیا گیا۔