غزہ میں صحت کا نظام تباہ، بمباری میں 77فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں مزید 77 فلسطینی شہید اور 356شدید زخمی ہوگئے، وزارت صحت کے مطابق گذشتہ روز صرف امداد کی تلاش میں نکلنے والوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 17 فلسطینی شہید اور 89 زخمی ہسپتالوں میں لائے گئے۔ بمباری کے بعد درجنوں خاندان علاقہ چھوڑگئے جبکہ لاکھوں لوگوں کو جبری نقل مکانی پر مجبو ر کیا جارہا ہے، امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

اسرائیلی حملے میں غزہ کا اہم ترین فلاحی ہسپتال مکمل طور پر تباہ ہوگیا، طبی مراکز کی تباہی سے غزہ میں صحت کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا۔فلسطینی وزارتِ صحت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق قابض اسرائیل کے وحشیانہ اور منظم حملوں کے باعث غزہ اور شمالی غزہ کے بیس ہسپتال بند ہو چکے ہیں جبکہ صرف آٹھ ہسپتال شدید خطرات کے سائے میں جزوی طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ڈاکٹرز ودآﺅٹ بارڈرز نے اپنا کام روک دیا۔عرب میڈیا کے مطابق ڈاکٹروں کی تنظیم ڈاکٹرز ودآﺅٹ بارڈرز نے ایک بیان میں کہا کہ زندگیوں کے لیے خطرات ناقابل قبول حد تک بڑھ گئے ہیں اس لیے اپنی زندگیاں بچانے کی وجہ سے یہاں مزید خدمات انجام نہیں دے سکتے۔تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ حملہ آور اسرائیلی افواج ہم سے اب ایک کلومیٹر کے سے بھی کم فاصلے تک پہنچ چکی ہیں۔ڈاکٹرز ودآﺅٹ بارڈرز کے ایمرجنسی کوارڈینیٹر جیکب گرینجر نے بتایا کہ اب آپریشن روکنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں بچا۔

ادھر اسرائیل نے غزہ کی جانب رواں پ±رامن گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کیلیے اسپیشل بحری کمانڈوز کی خدمات حاصل کر لیں۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چینل 12 نے خبر نشر کی کہ ایسے عسکری منصوبے کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں جس کا مقصد گلوبل صمود فلوٹیلا کو سمندر میں روکنا ہے۔خبر کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسپیشل بحری یونٹ شائیت 13 کے کمانڈوز روکیں گے۔ وہ قافلے پر سوار پ±رامن کارکنوں کو حکم دیں گے کہ وہ اپنے جہاز چھوڑ کر اسرائیلی کشتیوں پر منتقل ہو جائیں۔چینل 21 کے مطابق جو افراد اپنے جہاز نہیں چھوڑیں گے انہیں زبردستی گرفتار کر لیا جائے گا، بعدازاں خالی جہازوں کو ضبط یا سمندر میں ہی تباہ کیا جائے گا۔