نیویارک/ نیوجرسی/اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر ، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور پاکستان میں دہشت گردی اسپانسر کیے جانے کا معاملہ اٹھادیا۔
نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے بعد ہوئی اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اہم قومی اور علاقائی امور پر بات کی۔وزیراعظم نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔
وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں کشیدگی ختم کرنے، امن اور استحکام کیلئے سیکرٹری جنرل کے کردار کی ستائش کی۔وزیراعظم شہبازشریف نے غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت کی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا رستہ کھولنے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے حالیہ سیلاب سے نمٹنے میں پاکستانی حکومت کے کردار کو سراہنے پر اظہار تشکر کیا اور زور دیا کہ ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرنیوالے پاکستان جیسے ممالک کیلئے اضافی فنانسنگ کی جائے۔اس موقع پر انتونیوگوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے موثر اور اصولی کردار کو سراہا، وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے۔
دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا، امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔
نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداددہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی اور کرپٹو پر بات ہوئی اور امریکا تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔
وزیراعظم نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 6 تا 10 مئی چار روز میں پاکستانی افواج نے بہادری سے ہندوستان کو جنگ میں شکست دی۔انہوں نے کہا کہ ملکی حالات چند سال پہلے مشکلات کا شکار تھے، جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی معاشی چیلنجز تھے، مہنگائی 32 فیصد تھی لیکن اب مہنگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔
وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم پاکستانی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے 38 ارب ڈالر ملک بھجوائے، ملک کی اس وقت معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہوچکی ہے۔
ادھرہفتہ کووزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کے فوری بعد ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال اور بحالی کے جاری اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔
دوران اجلاس وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف اور بحالی کی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔وزیرِ اعظم نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کو امداد و بحالی کے آپریشنز کی کڑی نگرانی اور اس حوالے سے باقاعدگی سے جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کو مکمل تعاون فراہم کرنے اور ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کے بعد فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ امدادی کارروائیوں و بحالی کیلئے جامع منصوبہ بندی میں آسانی ہو۔
وزیراعظم نے ایم-5 کے دریائے ستلج میں سیلاب سے متاثرہ حصے کی بحالی کیلئے این ایچ اے کو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر جلال پور پیر والا کے مقام پر پڑنے والے شگاف کی فوری مرمت کی جائے،سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے فوری طور پر ایم-5 کے متاثرہ حصے پر پہنچ کر نقصان کا جائزہ لیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچا ؤکے حوالے سے تمام تر ضروری اقدامات لیے جائیں،سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس میں گلگت بلتستان و آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیرِ اعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور بحالی کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔
علاوہ ازیںوزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ لندن پہنچ گئے، برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر اور ن لیگ برطانیہ کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔لندن پہنچنے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے جنیوا میں ن لیگ کے صدر نواز شریف سے ملاقات کرکے ان کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی۔
وزیراعظم نے نواز شریف کو امریکا کے دورے اور ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے متعلق آگاہ بھی کیا۔شہباز شریف لندن میں تین دن قیام کے بعد پاکستان کیلئے روانہ ہوں گے۔