غربت کا خاتمہ ترجیح، طاقت کی دوڑ میں شامل نہیں،وزیراعظم

لندن:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خارجی ہاتھ پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے، دہشت گردی کا چیلنج دوبارہ سر اٹھا رہا ہے جس کا مکمل صفایا کیا جائے گا، طاقت کے حصول کی دوڑ میں شامل نہیں، ہم ملک سے غربت ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبہ جات میں بھرپورتعاون کریں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت خارجہ پالیسی سمیت تمام اہم معاملات پر ایک پیج پر ہے، میں اور فیلڈ مارشل ہر قومی مسئلے پر مشاورت کرتے ہیں۔

اقتصادی صورتحال کے حوالے سے بھی باہمی مشاورت کی جاتی ہے، دعا ہے یہ ہم آہنگی جاری رہے تاکہ ماضی کے نقصانات کا ازالہ ہوسکے۔انہوں نے بتایا کہ افواج پاکستان نے بھارت کو جو سبق سکھایا وہ ہمیشہ یادرکھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دفاعی معاہدہ پاکستان اورسعودی عرب کی دیرینہ خواہش تھی، حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان دہائیوں سے جاری اعتماد کا رشتہ ہے، پاکستان سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ کسی کے خلاف نہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی مضبوط اقتصادیات کے لیے جستجو کررہے ہیں، ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو چین میں تربیت کے لیے بھیجا ہے، قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہمارا عزم ہے، صدر ٹرمپ نے یقین دہانی کروائی کہ وہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبہ جات میں بھرپورتعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں 2023ء سے جاری ظلم وستم کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جنرل اسمبلی کے فورم پر بھرپورآواز اٹھائی، پانی کے حوالے سے بھی بات کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے سیلاب نے بہت بڑی تباہی مچائی، 2022ء میں سندھ میں سیلاب سے تباہی ہوئی تھی، اس بار پنجاب میں تباہی دیکھی گئی ہے، ایک ہزار سے زائد شہریوں کی جانیں اللہ کو پیاری ہوگئیں، فصلیں تباہ ہوگئیں۔

ہم بہت نازک صورت حال کا سامنا کر رہے ہیں، نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں، ہمارے حوصلے جوان ہیں، تاہم اس صورت حال سے نکلیں گے اور آگے بڑھیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ ہم طاقت کے حصول کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں، ہم پاکستان سے غربت، بیروزگاری کے خاتمے، سرمایہ کاری، زراعت، مائنز اینڈ منزلز کے شعبہ جات کے ذریعے خوشحالی لانے کے لیے سرگرم ہیں اور ہم اپنے نوجوانوں کو اے آئی، آئی ٹی، زراعت میں جدید تربیت دیں تو وہ انقلاب لائیں گے اور اسی پر ہماری توجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا رہتا ہے، ہم اس کا بغور جائزہ لیتے رہتے ہیں اور پاکستان کے مفاد کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے امریکی صدر کی جانب سے پیش کیے گئے 20 نکاتی امن منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے۔

وزیراعظم نے امریکی صدر کی جانب غزہ میں جنگ بندی کی کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘ٹرمپ نے ایک ایسا 20 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس سے غزہ میں جنگ بندی یقینی ہوجائے گی اور میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں خود اس بات کا خواہش مند ہوں کہ فلسطینی عوام اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ ہو تاکہ سیاسی استحکام آئے اور خطے میں معاشی ترقی ہو۔اس موقع پر ان کے ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی موجود تھے۔