کراچی کے شہری حالیہ دنوں ایک نئے فراڈ کا نشانہ بننے لگے ہیں۔ مختلف نمبروں سے شہریوں کو ’’ٹریفک چالان‘‘ کے جعلی ایس ایم ایس موصول ہو رہے ہیں، جن میں بظاہر ٹریفک پولیس کے نام پر رقم کی ادائیگی کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت مختلف ہے۔
اصل معاملہ کیا ہے؟
کراچی ٹریفک پولیس نے واضح کیا ہے کہ ان جعلی پیغامات کا سرکاری اداروں سے کوئی تعلق نہیں۔ شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ یہ ایس ایم ایس دھوکا دہی پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد شہریوں سے پیسے ہتھیانا ہے۔
پولیس کیا کہتی ہے؟
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق پولیس کسی بھی شہری کو پرسنل نمبر سے چالان کا ایس ایم ایس نہیں بھیجتی۔ چالان سے متعلق اصل معلومات صرف سرکاری ویب سائٹس یا آفیشل ذرائع سے ہی حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس لیے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی مشکوک پیغام یا لنک پر یقین نہ کریں اور نہ ہی ادائیگی کریں۔
فراڈ کس طرح کیا جا رہا ہے؟
شہریوں کو ملنے والے ان جعلی پیغامات میں ایک غیر مصدقہ لنک دیا جاتا ہے، جس پر کلک کرنے یا ادائیگی کرنے سے نہ صرف رقم کا نقصان ہوسکتا ہے بلکہ ذاتی معلومات بھی چوری ہونے کا خدشہ ہے۔
شہریوں کے لیے رہنمائی
ٹریفک پولیس نے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اس قسم کے پیغامات موصول ہوں تو وہ فوری طور پر ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کریں۔ اس کے علاوہ کسی بھی چالان کی جانچ پڑتال صرف ٹریفک پولیس کی آفیشل ویب سائٹ یا متعلقہ دفاتر سے ہی کریں۔
یہ دعویٰ کہ ’’کراچی ٹریفک پولیس شہریوں کو پرسنل نمبر سے چالان ایس ایم ایس بھیج رہی ہے‘‘ مکمل طور پر جھوٹا اور گمراہ کن ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسے پیغامات جعلساز گروہ بھیج رہے ہیں جن کا مقصد شہریوں کو لوٹنا ہے۔