منی پور، وقف بل کیخلاف احتجاج، بی جے پی رہنما کا گھرنذر آتش

امپھال:بھارت بھر میں متنازعہ وقف ترمیمی بل 2025ء پر جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے اور اب شمال مشرقی ریاست منی پور بھی اس کی لپیٹ میں آ گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کے گھر کو مشتعل مظاہرین نے آگ لگا دی۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ ریاست کے ضلع تھوبال میں پیش آیا، جہاں مسلمانوں کی اکثریت آباد ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بی جے پی لیڈر نے سوشل میڈیا پر ایک متنازعہ پوسٹ کی تھی، جسے مسلمانوں نے توہین آمیز قرار دیا۔

اس کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور بی جے پی کے خلاف شدید مظاہرے کیے۔احتجاج کے دبائو میں آکر مذکورہ بی جے پی رہنما نے معافی مانگ لی اور اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے وقف بل کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، بی جے پی کی اقلیتی مخالف پالیسیوں کے باعث بھارت بھر میں مسلم برادری میں اشتعال بڑھتا جا رہا ہے۔منی پور کی حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے دفعہ 163 نافذ کر دی ہے تاکہ مزید پرتشدد واقعات سے بچا جا سکے۔ ادھر عوام کا کہنا تھا کہ منی پور پہلے ہی نفرت کا شکار ہے، اور اب وقف بل جیسا متنازع قانون ان کی شناخت اور حقوق پر مزید حملہ ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی اس متنازع بل اور بھارت کے اندرونی حالات پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، اور ماہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ عالمی برادری اس پر آواز اٹھائے۔