پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی فلاحی خدمات، انسانیت کے لیے ایک روشن مثال

خصوصی رپورٹ: ابو اورحان
دنیا بھر میں رفاہی ادارے انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرتے ہیں اور ان کا مقصد کسی بھی انسان کو اس کی بنیادی ضروریات کی فراہمی ہے۔ فلاحی اداروں کی اہمیت اُس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب قدرتی آفات، جنگ یا دیگر ایمرجنسی حالات پیدا ہوتے ہیں اور لوگ فوری طور پر کسی ادارے کی مدد کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان اداروں کا کردار نہ صرف ہنگامی صورتحال میں اہم ہوتا ہے بلکہ معاشرتی ترقی اور لوگوں کی زندگیوں میں خوشی لانے میں بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ ان اداروں میں سے ایک نمایاں ادارہ پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو ملک کے معروف اور ممتاز دینی ادارے جامعةالرشید کے فضلاء کی زیر نگرانی کام کرتا ہے اور اس کے پاس ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور فلاحی کاموں کے ماہرین کی ٹیم ہے۔ اس کے ذریعے پاکستان کے مختلف حصوں اور دنیا کے دیگر ممالک میں لاکھوں افراد کی مدد کی گئی ہے۔ اس کے پاس 75,000 سے زائد رضا کار ہیں جو نہ صرف پاکستان کے شہری علاقوں بلکہ دُوردراز دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی ایک انفرادیت یہ ہے کہ اس کے منصوبے نہ صرف دیگر اداروں سے مختلف ہیں بلکہ اس نے وہ کام کیے ہیں جو اور کسی فلاحی ادارے نے نہیں کیے۔
مثال کے طور پر غزہ میں پاک ایڈ نے عید ملن پروگرام کا انعقاد کیا، جہاں جنگ اور تباہی کے باوجود عوام کو عید کی خوشیاں دوبارہ واپس لوٹانے کا عمل کیا گیا۔ پاک ایڈ نے بچوں کے لیے میلا پروگرام بھی منعقد کیا تاکہ جنگ کے اثرات کے باوجود بچے خوش رہ سکیں اور ان کی ذہنی حالت میں بہتری آئے۔ غزہ میں باتھ رومز اور ٹوائلٹس کی تعمیر جیسے اقدامات بھی کیے گئے تاکہ بے گھر ہونے والے افراد کی بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ شمالی غزہ میں بھی مختلف امدادی کارروائیاں جاری ہیں جہاں بچے اور خواتین جنگ اور سرد موسم سے متاثر ہو کر مشکلات کا شکار ہیں۔

پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ نے فراہمی آب کے منصوبوں پر بھی اپنی بھرپور توجہ دی ہے۔ پاکستان کے مختلف حصوں میں جہاں پانی کی کمی تھی اور لوگ پانی حاصل کرنے کے لیے دُوردراز علاقوں تک سفر کرتے تھے، وہاں پاک ایڈ نے پانی کے منصوبے شروع کیے۔ خاص طور پر صحرائے تھر، عمرکوٹ سندھ اور روجھان ضلع راجن پور میں لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے 800 سے زائد منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ ان علاقوں کے مکینوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر کے پاک ایڈ نے ان کی زندگیوں میں سہولت اور آسانی لانے کی کوشش کی ہے۔
رمضان کے مہینے میں پاک ایڈ کی فلاحی خدمات کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔ رمضان میں انسانیت کی خدمت کا کام مزید بڑھا دیا جاتا ہے اور لاکھوں مستحق افراد تک خوراک پہنچائی جاتی ہے۔ گزشتہ سالوں کے رمضان میں پاک ایڈویلفیئر ٹرسٹ نے 5 لاکھ افراد کو راشن پیکجز فراہم کیے اور 2 لاکھ افراد کو سحور و افطار فراہم کیں۔ اس سال بھی اس ادارے کا ہدف 5,000 راشن پیکجز اور 1 لاکھ افراد کو سحری و افطاری فراہم کرنا ہے۔ یہ امداد صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ غزہ اور ترکیہ میں بھی متاثرہ افراد کو رمضان میں سحری و افطاری فراہم کی جارہی ہے۔

پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ یہ ادارہ دُوردراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔ خاص طور پر ایسے علاقے جہاں حکومت یا دیگر رفاہی ادارے نہیں پہنچ پاتے، وہاں پاک ایڈ اپنے منصوبوں کے ذریعے لوگوں کی مدد کرتا ہے۔ صحرائے تھر اور راجن پور جیسے علاقے جہاں لوگ پانی کے لیے کئی کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں، وہاں پاک ایڈ نے پانی کے منصوبے لگائے ہیں تاکہ لوگوں کو صاف پانی دستیاب ہو اور ان کی زندگی آسان ہوسکے۔ دنیا بھر میں متعدد رفاہی ادارے کام کررہے ہیں جن میں یونیسیف، ورلڈفوڈ پروگرام، ریڈکراس اور مسلم ایڈ جیسے ادارے شامل ہیں۔ ان اداروں کی خدمات لاکھوں افراد کی زندگیوں میں تبدیلی لارہی ہیں اور مختلف قدرتی آفات اور جنگوں کے دوران یہ ادارے انسانوں کی مدد کے لیے سب سے آگے ہیں۔ ان اداروں کی مدد سے لاکھوں افراد کو خوراک، صاف پانی، پناہ گزینی اور دیگر ضروریات فراہم کی جارہی ہیں۔ پاک ایڈ بھی ان اداروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے منصوبوں کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لارہا ہے۔

پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی کامیاب سرگرمیاں اس بات کا غماز ہیں کہ ادارہ انسانیت کی خدمت میں کس قدر مخلص ہے۔ اس ادارے کے منصوبوں نے غزہ، ترکیہ اور پاکستان کے دُوردراز علاقوں میں زندگیوں کو دوبارہ نئی سمت دی ہے۔ اس ادارے نے نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر خوراک، پانی اور دیگر ضروریات فراہم کی ہیں بلکہ اس نے جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کے لیے خوشی کے پروگرام منعقد کیے ہیں اور بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں فراہم کی ہیں۔ پاک ایڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی خدمات نے دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ اس ادارے کی مسلسل محنت اور فلاحی منصوبوں نے لاکھوں افراد کی زندگیوں میں تبدیلی لائی ہے اور ان کی زندگیوں میں خوشیاں بھری ہیں۔ اس ادارے کے منصوبے نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں انسانیت کے لیے ایک روشن مثال بن چکے ہیں۔اب اس ادارے کی کامیاب سرگرمیاں اور اس کے جاری منصوبے انسانیت کے لیے روشنی کی کرن بن چکے ہیں اور ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کے فلاحی کاموں میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ یہ ادارہ مزید افراد کی زندگیوں میں خوشی اور سکون لاسکے۔