نئی دہلی : مسلمان خاندان کے بہیمانہ قتل نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا. بھارت کی ریاست اترپردیش کے میرٹھ کے لِسادری گیٹ پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ایک مسلم خاندان کے 5 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ مرنے والوں میں شوہر بیوی اور تین کمسن بچیاں شامل ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ سہیل گارڈن میں پیش آیا جہاں قتل کے بعد نعشیں بوریوں میں باندھ کر کے بستر کے اندر چھپادی گئی تھیں۔رپورٹس کے مطابق قتل کی اس اندوہناک واردات کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، مقتولین میں شوہر معین، بیوی اسما، اور ان کی تین بیٹیاں، اقصی (8)، عزیزہ (4) اور ادیبہ (1) شامل ہیں۔مقتول معین مستری کا کام کرتا تھا۔
اس واردات کا علم اس وقت ہوا جب معین کا بھائی سلیم، اپنی بیوی کے ساتھ پہنچا، دروازہ اندر سے بند تھا، دروازہ توڑا گیا تو لاشیں برآمد ہوئیں۔ پولیس کے مطابق قتل میں پتھر کاٹنے والی مشین کو استعمال کیا گیا ہے، مرنے والوں کے سروں پر گہری چوٹوں کے نشانات موجود ہیں، قتل کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہوسکی ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی مزید تفصیلات کا علم ہوسکے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں اور محلے کے دیگر افراد سے بھی پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے، پڑوسیوں کے مطابق، کسی نے بھی متاثرہ خاندان کو نہ گھر سے باہر جاتے ہوئے دیکھا اور نہ ہی گھر کے اندر کسی کو داخل ہوتے ہوئے دیکھا۔ پولیس نے کرائم برانچ، فورینسک ٹیم، اور ڈاگ اسکواڈ کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، جبکہ گھر کے آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی چیک کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتیں مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں۔
