نئی دہلی(اسلام ڈیجیٹل)مودی سرکار نے سیکولر ازم کے تمام نقاب اتار پھینکے۔بھارتی حکمران پارٹی کے زیر سرپرستی اترا کھنڈ حکومت نے ریاست میں چلنے والے مدارس کے خلاف مہم تیز کردی۔
رپورٹ کے مطابق اترا کھنڈ میں حکومت نے تقریباً 200مدارس فرضی ہونے کا دعوی کرتے ہوئے ریاست بھر میں مدارس کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی۔
:یہ بھی پڑھیے
پی آئی اے کی ساڑھے چار سال بعد یورپ میں انٹری۔ پہلی پرواز پیرس پہنچ گئی
سرکاری اطلاعات کے مطابق ادھم سنگھ نگر میں 129، دہرادون میں 60 اور ہریدوار میں 21 مدارس کو ممکنہ طور پر فرضی قرار دیا گیا ۔ دھامی نے ضلعی پولیس سربراہوں کو ہدایت دی کہ وہ مدرسہ کی کارروائیوں کا مکمل معائنہ کریں۔
کانگریس کے ریاستی صدر نے کریک ڈائون پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر انکوائری ضروری ہے تو اس میں نجی اسکولوں کا بھی احاطہ کیا جانا چاہیے جہاں قوانین کی خلاف ورزیاں عام ہیں۔
مقامی مسلم رہنمائوں اور مدرسوں کے منتظمین نے حکومتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مدارس کے منتظمین نے کہا کہ یہ مہم کمیونٹی میں خوف کا ماحول پیدا کر رہی ہے۔ حقیقی اداروں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔