مفتی محمد ابراہیم صادق آبادی
شرکیہ فعل کرنے والے کا حکم:
سوال : ایک شخص کوئی شرکیہ فعل کرتا ہے لیکن اس کا عقیدہ مشرکوں والا نہیں تو کیا یہ بھی کافر ہوجائے گا؟ اور توبہ کرنے پر تجدید نکاح کی ضرورت پیش آئے گی؟(بنت احسن)
جواب: اگر صریح شرک کا مرتکب ہوا مثلاً غیر اللہ کو سجدہ کیا تو دائرہ اسلام سے خارج ہوگیا، تجدید ایمان و تجدید نکاح ضروری ہے۔ اگر کوئی اس قسم کا کام کیا جو موہم کفر و شرک ہے تو اس کی وضاحت کیجئے۔
شرک اصغر و اکبر کا حکم:
سوال: شرک اصغر اور شرک اکبر میںکیا فرق ہے؟ کیا دونوں کے ارتکاب پر انسان کافر و مشرک ہوجاتا ہے اور جنت اس پر حرام ہوجاتی ہے؟(ایضاً)
جواب: بہت سے گناہوں کو احادیث میں کفر یا شرک سے تعبیر کیا گیا ہے جیسے ترک نماز، ریا کاری کی عبادت، مسلمان بھائی کو دشمن کہنا، مسلمان سے لڑنا، انتقام کے خوف سے سانپ کو قتل نہ کرنا، مخصوص ایام میں بیوی کے پاس جانا، شوہر کی ناشکری، اپنے حقیقی والد کی طرف نسبت سے عار و انکار وغیرہ، ان معاصی پر زجراً و تغلیظاً کفر کا اطلاق کیا گیا ہے۔ ورنہ یہ تمام گناہ قابل معافی ہیں۔ ان کے ارتکاب سے کوئی شخص دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوجاتا۔ اہل علم کی اصطلاح میں اس قسم کے گناہوں کو کفردون کفر، شرک اصغر یا شرک خفی وغیرہ کا نام دیا جاتا ہے۔ قرآن مجید کی وعید اِنَّ اﷲَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ… صرف اس شخص کے متعلق ہے جو اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات میں کسی کو شریک ٹھہرائے: والکفر صنفان احدہما الکفر باصل الایمان و ہو ضدہ والاٰخر الکفر بفرع من فروع الاسلام فلا یخرج بہ عن اصل الایمان( النہایہ فی غریب الحدیث ص:۱۸۶، ج:۴)
ایک شرکیہ عمل:
سوال: بہت سے لوگ شادی سے پہلے لڑکے لڑکی کے ستارے ملواتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟(ایضا)
جواب: یہ جہالت اور گمراہی کی بات ہے، اگر اس کو نفع و نقصان میں مؤثر سمجھے تو شرک ہے۔ حدیث کی رو سے رشتہ کے لئے کفو (یعنی جوڑ کا رشتہ) کا انتخاب ضروری ہے جس میں سب سے اہم اور بنیادی چیز تقویٰ و دینداری کا لحاظ ہے۔
اگر خاوند کی کمائی حرام کی ہو:
اگر خاوند کی کمائی حرام کی ہو اور بیوی مجبوری کے تحت استعمال کرتی رہے تو گنہگار تو نہ ہوگی؟ (ایضا)
جواب: مجبوری کے تحت بقدر ضرورت خاوند کی کمائی استعمال کرتی رہے۔ ساتھ ساتھ استغفار بھی کرتی رہے اور دل میں پختہ ارادہ رکھے کہ جب کبھی وسعت ہوئی اتنی رقم صدقہ کروں گی۔
شادی کا استخارہ:
سوال: اگر جوان لڑکی کسی جگہ شادی کی خواہش مند ہو تو کیا استخارہ کرسکتی ہے؟ اور بہتری نظر آئے تو صلوٰۃ الحاجت اور یاودود کا وظیفہ پڑھ کر دعاء کرسکتی ہے؟ (ف۔گ۔ڈیرہ اسماعیل خان)
جواب: یہ کام لڑکی کے والدین اور سرپرستوں کو کرنا چاہئے۔ لڑکی بس یہ دعاء کرتی رہے کہ یا اللہ! تیرے علم میں میرے لئے جو رشتہ بہتر سے بہتر ہو وہ مقدر فرمادیجئے اور میرے والدین کے دل اس طرف پھیر دیجئے۔
قرض وصول کرنے کی ایک صورت:
سوال: زید کے ذمہ عمرو کا قرض ہے مگر زید دیتا نہیں، زید بکر کی دوکان سے سودا سلف خریدتا ہے۔ عمرو بکر سے درخواست کرتا ہے کہ کسی طرح میرا قرض وصول کردو، بکر یہ تدبیر اختیار کرتا ہے کہ زید جب سودا لیتا ہے تو نرخ زیادہ لگادیتا ہے ، پھر اصل رقم خود رکھ کر زائد رقم عمرو کو دیدیتا ہے۔ کیا یہ طریقہ جائز ہے؟(بنت اسماعیل۔ سکھر)
جواب: اگر قرض وصول کرنے کی کوئی اور صورت ممکن نہ ہو تو یہ تدبیر اختیار کرنا جائز ہے۔
٭٭٭