Health Graphic

دعوت اور باتیں

سروہارا امباکر

آپ دعوت اُڑا رہے ہیں۔کھا پی رہے ہیں، باتیں کر رہے ہیں، قہقہہ لگا رہے ہیں، سانس لے رہے ہیں، مشروب کی چسکیاں بھر رہے ہیں، اور آپ کے گلے کے چوکس چوکیدارانتہائی تیز رفتاری سے ہر چیز کو ٹھیک ٹھیک جگہ پر پہنچا رہے ہیں۔
اور یہ کام دونوں سمتوں میں جاری ہے۔

سانس اور کھانا پینا اندر جا رہا ہے اور ہوا اور آواز باہر کی سمت آ رہی ہے۔
یہ زبردست کامیابی ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ ہے جو اس وقت چل رہا ہے۔

مثلاً اگر آپ سیاست اور حالاتِ حاضرہ پر تبصرہ کر رہے ہیں توتجزیہ کرنے کے ساتھ ساتھ دماغ خوراک کے بارے میں بھی چوکس ہے۔ وہ ذائقہ اور تازگی محسوس کر رہا ہے۔ کھانے کی ساخت اور لقمے کے سائز کو تول رہا ہے۔ آپ نرم چیز مثلاً آئس کریم کے چمچ کو تو بغیر چبائے نگل رہے ہیں لیکن کسی چھوٹی اور سخت چیز مثلًا مونگ پھلی کو آپ کا دماغ چبا کر چھوٹے ٹکڑے کر دینے پر اصرار کرتا ہے۔
یہ سب عمل مسلسل جاری ہے (اور ساتھ ہی عالمی سیاست پر نکتہ وری بھی)۔

اور ہاں آپ خود اُس کی شعوراً کچھ بھی مدد نہیں کر رہے۔
اب آپ کا پیٹ بھر چکا ہے لیکن آپ ایک اور کباب کو منہ میں ٹھونس رہے ہیں اور ابھی یہ منہ ہی میں تھا کہ ایک چسکی مشروب کی بھی لگا لی تا کہ گلا صاف ہو تو دنیا کو بڑھتی مہنگائی سے نمٹنے کے طریقے بتا سکیں۔

اپنے اندرونی سسٹم کو غیرمستحکم کرنے کی آپ کی تمام کوششوں کے آگے آپ کا بدن ایک وفادار خادم کی طرح ڈٹا ہوا ہے۔
۔
اِس سب کام کو ٹھیک ٹھیک سرانجام دینے کے لیے جتنی مہارت درکار ہے اور جتنی بار ہم خود اپنے سسٹم کو خطرے میں ڈالتے ہیں، یہ غیرمعمولی بات ہے کہ ہمارے گلے میں بار بار پھندا کیوں نہیں لگتا۔
سب کچھ بغیر کسی مسئلے کے ٹھیک چلتا رہتا ہے لیکن ہمیشہ نہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف امریکا میں دو ہزار لوگ ہر سال سانس کی نالی میں کھانا پھنس جانے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
اور شاید اصل میں تعداُس سے کہیں زیادہ ہے، کیونکہ کھانا کھاتے ہوئے پڑنے والے دل کے دوروں سے ہونے والی ہلاکتوں میں سے کئی کیس ایسے ہیں جو اصل میں (choke) ہونے کے ہیں لیکن آس پاس کے لوگوں کو اس کا معلوم نہیں ہو پاتا۔

لیکن اس بات کو نظرانداز بھی کر دیا جائے تب بھی صرف امریکا میں حادثاتی اموات میں چوتھا نمبر اِس طرح سے ہلاک ہونے کا ہے۔
پھندہ لگنے سے ہونے والے کسی بھی سانحے سے بچانے کا سب سے مشہور حل ہائملک کا حربہ (Heimlick maneuver) ہے۔

ہائملک نے ۰۷۹۱ء کی دہائی میں اس طریقے کو ایجاد کیا تھا۔ اس میں ایسے شخص کو پیچھے سے بازوؤں میں تھام کر سینے پر بار بار زور لگایا جاتا ہے تا کہ رکاوٹ کھل سکے جیسے بوتل سے کارک اتر جاتا ہے۔
۔

ہائملک نیویارک کے سرجن تھے جو ڈرامائی انداز پیدا کرنے میں مہارت رکھتے تھے۔انھوں نے اپنے اس حربے کی اور خود اپنی بہت تشہیر خوب کی۔ ٹی وی شوز پر، پوسٹرز بنا کر، ٹی شرٹ پر، بڑے اور چھوٹے گروہوں میں لوگوں کے سامنے۔
اُن کا دعویٰ تھا کہ وہ اِس سے لاکھوں لوگوں کی مدد کر چکے ہیں اور اُن میں مشہور شخصیات بھی شامل ہیں لیکن وہ اپنے قریبی لوگوں میں خاص پسند نہیں کیے جاتے تھے۔

ان کی شہرت کو خاص طور پر نقصان اُن کے ایک اور دعوے نے پہنچایا جو ملیریا تھراپی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی اور ایک قسم کے کینسر (Lyme disease) کا علاج یہ ہے کہ خود کو ملیریا کروا لیا جائے……!
ہائملک کی وفات ۶۱۰۲ء میں ہوئی۔اس وقت ان کی عمر ۶۹سال تھی۔ اپنی وفات سے کچھ عرصہ قبل انھوں نے اپنے ایجاد کردہ حربے سے نرسنگ ہوم میں ایک خاتون کی جان بچائی۔ اُن کا ایجاد کردہ طریقہ اب تک ایک لاکھ سے زائد لوگوں کی جانیں بچا چکا ہے لیکن غالباً یہ وہ واحد موقع تھا جب وہ خود اِس طریقے سے کسی کی جان بچا سکے۔

۔
اب اگلی دعوت پر اب آپ دنبہ کڑاہی کھاتے وقت مہنگائی پر قابو پانے کے علاوہ ہائملک کے حربے کی تاریخ کا بھی تذکرہ کر سکتے ہیں، اور سب کو بتا سکتے ہیں کہ کھانے کا ایک لقمہ بھی ہمیں مار سکتا ہے، اور خدانخواستہ، اگر کوئی خوراک پھنسنے کی مصیبت میں مبتلا ہو تو اسے سیکھ کر آپ کسی کی جان بھی بچا سکتے ہیں۔

ویسے سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے بات نہ کی جائے۔
٭٭٭

جواہرات سے قیمتی

٭…… جو گناہ پر پچھتائے اسے ولی سمجھو جو پروا نہ کریں اسے گناہ گار انسان سمجھو جو گناہ کرکے اترائے اسے شیطان سمجھو۔

٭…… دعا کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ قیامت کے دن کہے گا کہ اے اللہ میں نے تو دعا کی تھی یا اللہ مجھے نیک بنا پس معذور سمجھا جائے گا۔

٭…… اگر تو حق تعالیٰ سے راضی ہے تو یہ نشانی ہے اس بات کی کہ وہ تجھ سے راضی ہے۔

٭…… انکساری کا سہارا لے کر چلو ورنہ ٹھوکر کھا کر گر پڑوگے۔

٭…… بزرگوں کا نقل کرنے سے کیا ہوتا ہے دیکھو طوطا ہو بہو آدمی کی طرح بولتا ہے کیا وہ آدمی ہوجاتا ہے۔ ہرگز نہیں۔

٭……تہجد کے وقت آنکھ کھلے تو سمجھ لو کہ آسمان سے فون آیا ہے۔ (حور عینا بنت محمد الیاس۔ ٹھل نجیب)

٭٭٭