حیدرآباد / سیہون / سجاول: سندھ میں دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد سمیت 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کے مطابق پیپلزپارٹی نے 9 اضلاع میں میدان مار لیا۔
دادو، حیدرآباد، جوہی، سیہون، ٹھٹھہ، جامشوروں، خیرپور ناتھن، مٹیاری ٹاؤن سمیت دیگر اضلاع کی یونین کمیٹیوں میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں 2551 نشستوں پر پولنگ ہوئی جس میں پیپلزپارٹی اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سب سے آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار دوسرے اور پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر ہے۔
اہم نکات
دادو میونسپل کمیٹی کی 18 نشستیں پی پی نے جیت لیں جبکہ تحریک انصاف تین اور آزاد امیدوار دو پر کامیاب ہوئی، جوہی میں بھی پیپلزپارٹی کے 7 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ سہہون کی تمام 15 سیٹیں پیپلزپارٹی نے جیت لیں اور میونسپل کمیٹی ٹھٹھٹہ کی بھی تمام 9 نشستیں پی پی نے اپنے نام کیں۔
جامشورو میں 30 میں سے 15 سیٹوں پر پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی اسی طرح خیرپور ناتھن میں 7 نشستوں پر پیپلزپارٹی اور 5 پر تحریک انصاف کامیاب ہوئی، مٹیاری ٹاؤن کمیٹی میں بڑا اپ سیٹ ہوا جہاں جی ڈے اے نے میدان مار لیا، ٹاؤن کمیٹی کے 7 وارڈ میں چار پر جی ڈی اے کی کامیابی، تین سیٹیں پیپلزپارٹی کو ملیں۔
حیدرآباد
ضلع حیدرآباد کے 9 ٹاؤنز کی مجموعی 160یونین کمیٹیز میں سے 123 پر اتوار کے روز انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ شام پانچ بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کرکے نتائج الیکشن کمیشن کو بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ رات بارہ بجے تک موصول ہونے والے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق یونین کمیٹی سے91 پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی جنرل سیکریٹری علی محمد سہتو 888ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے محمد اکبر چانڈیو 292 لیکرہارگئے۔
یوسی 126سے پیپلزپارٹی کے خرم لغاری 1147 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو جی ڈی اے کے محبوب ابڑو نے 216ووٹ حاصل کیے، یوسی 14سے پیپلزپارٹی کے محمدعلی گوہر656 ووٹ لیکرچیئرمین منتخب ہوئے جبکہ ان کے مخالف پی ٹی آئی کے شعیب شوکت نے 376ووٹ لیے، یونین کمیٹی27 سے پیپلز پارٹی کے ارشدعلی عرف گڈو 1319 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو پی ٹی آئی امیدوار ابا قاسم نے 847 ووٹ حاصل کیے۔
یونین کمیٹی 140 سے پیپلزپارٹی کے عبدالکریم بھنگر712ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ٹی ایل پی کے محمد اسلم چانڈیو نے 349ووٹ لیے۔ یونین کمیٹی 15 سے عظیم خان جتوئی 688ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئےں ان کے مخالف آزاد امیدوار خان لاشاری نے 622 ووٹ حاصل کرسکے، یونین کمیٹی125 پر بھی پی پی کے برکت ببر نے 472 ووٹ لیکرکامیاب حاصل کرلی جبکہ قومی عوامی تحریک کے طاہر میمن نے131ووٹ حاصل کرسکے۔
یونین کمیٹی 6 پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین سنگھار گھانگارو 1193 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور ان کے مخالف جی ڈی اے کے بختاور چنڈ نے 122 ووٹ حاصل کیے۔ یونین کمیٹی 149 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین عبدالخالق چانڈیو680 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، یونین کمیٹی 131 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار رجب خاصخیلی1212 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تو پی ٹی آئی کے 636 ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی10 پر پی پی کے چیئرمین کے امیدوار عاصم سراج قائم خانی 1003 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، یونین کمیٹی ایک پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار میر دوست بروہی 2161 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ان کے مخالف پی ٹی آئی کے خیر محمد بروہی626 ووٹ سکے۔
یونین کمیٹی 3 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار عظیم برہام 1099 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے ارشاد علی 688 ووٹ لے سکے۔ یوسی134پر آزاد پینل کے آزاد پینل کے چیئرمین کیلئے طارق رسول781 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ان کے مخالف پی ٹی آئی کے وسیم شہزاد اعوان 716 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق یونین کمیٹی 133سے تحریک انصاف کے مسرت اقبال 1159ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کی عابدہ بانو نے231ووٹ حاصل کیے، یونین کمیٹی 132سے بھی تحریک انصاف کے ضلعی صدر ریحان راجپوت 919 لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو اللہ اکبرتحریک کے محمداختر نے 89 ووٹ حاصل کیے، یونین کمیٹی نمبر 146 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار محرم خان چانڈیو 737 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار لعل خان جتوئی 402 ، پی ٹی آئی کے خادم حسن ٹالپر 209 ووٹ لے سکے۔