موسلادھار بارشیں،4خواتین،7بچے جاںبحق

پشاور/لاہور/گلگت/مظفرآباد:ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے ایک اور طاقتور اسپیل نے تباہی مچا دی۔حسن ابدال میں شادی سے واپس آتی گاڑی برساتی نالے میں بہ گئی۔ گاڑی میں دس افراد سوار تھے جن میں سے پانچ کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ چار خواتین جاں بحق ہو گئیں اور ایک چار سالہ بچہ تاحال لاپتا ہے۔

ریسکیو ٹیموں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ادھر کھاریاں میں چار بچے بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے جب کہ راولپنڈی میں دس سالہ بچہ برساتی نالے کی نذر ہو گیا۔ ایبٹ آباد میں مکان کی چھت گرنے کے واقعے میں دو کمسن بچیاں جان کی بازی ہار گئیں۔

ادھرگلگت میں ہوشے ویلی میں لیلی پیک سر کرنے کے دوران جرمن خاتون کوہ پیما لورا ہلاک ہوگئی ہے۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ کوہ پیما کی ریسکیو مشن ٹیم جب میت نیچے لائے گی تو ہمیں اطلاع کرے گی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کوہ پیما کی میت لانے کیلئے ریسکیو ٹیم مدد مانگے گی تو ہیلی کاپٹر دوبارہ روانہ کر دیں گے۔ہوشے ویلی میں لیلی پیک سر کرنے کے دوران جرمن خاتون کوہ پیما لینڈسلائیڈنگ کی زد میں آگئی تھیں۔

ادھرشاہراہِ کاغان پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والی ٹریفک 16 گھنٹے بعد بحال کی گئی۔دیگر شہروں سیالکوٹ، گجرات، مردان، سوات، مظفرآباد اور اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں موسلا دھار بارش کے بعد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

ہری پور میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے جب کہ کالا باغ اور شکرگڑھ کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔سندھ کے گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں آٹھ ہزار کیوسک اضافہ ہوا ہے جس کے باعث سکھر میں فیری بوٹ سروس بھی عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے3اگست تک موسمی صورتِ حال اور ممکنہ خطرات پر الرٹ جاری کردیا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے علاقوں کیلئے گلیشیائی جھیلوں کے سیلاب کا خطرہ ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، خوشاب اور نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے علاقوں میں اگلے12تا24گھنٹوں کے دوران شدید بارشیں متوقع ہیں جن سے صوبے کے نشیبی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے بتایاکہ چترال، دیر، سوات، کالام، مانسہرہ، بٹگرام، ایبٹ آباد،ہری پور، صوابی، مردان، پشاور اور چارسدہ میں بارشوں کا امکان ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق کوہاٹ، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان میں موسلا دھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں جھیلوں کے پھٹنے سے سیلابی صورتِ حال کا خطرہ ہے۔