حج پالیسی منظور،70 سرکاری، 30فیصد پرائیویٹ کوٹہ مقرر، اخراجات ساڑھے بارہ لاکھ تک

اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے حج پالیسی2026 اور مصنوعی ذہانت (اے آئی)پالیسی2025 ء کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ برس پاکستان کا مجموعی حج کوٹہ70 فیصد حکومتی اور 30 فیصد نجی کوٹہ کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔

نیشنل اے آئی پالیسی پاکستان میں پبلک سروس کی بہتری، پیداوار بشمول زرعی شعبے کی پیداوار، معاشی شمولیت، ہنر و تربیت اور روزگار کی فراہمی میں بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بدھ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حجاج کرام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے آئندہ برس حج آپریشن کی مکمل ڈیجیٹائزیشن خوش آئند ہے۔

حجاج کرام کو ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی،وزارت مذہبی امور حج پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔اجلاس کو حج پالیسی2026 ء کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ برس پاکستان کا مجموعی ملکی حج کوٹہ 70 فیصد حکومتی اور 30 فیصد نجی کوٹہ کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس نجی شعبے کی غفلت کی وجہ سے حج سے محروم رہ جانے والے افراد کا حج نجی کمپنیاں2026 ء میں یقینی بنائیں گی،نئی پالیسی کے تحت سرکاری اسکیم و نجی کمپنیوں کے تحت حج آپریشن کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے گی، پالیسی میں حج کے دوران حاجیوں کی سہولیات کے ساتھ ساتھ انہیں ان کی رقوم کے متوازی سروسز فراہم کرنا شامل ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پالیسی میں آئندہ برس ایک ہزار نشستیں ہارڈ شپ کیسز کے تحت مختص کی گئی ہیں،پالیسی کے تحت کسی بھی نجی کمپنی کے لئے حاجیوں کی کم از کم تعداد 2 ہزار رکھی گئی ہے،نجی کمپنیوں کی حج آپریشن کے دوران کڑی نگرانی کی جائے گی۔

پالیسی کے اطلاق کے بعد نجی کمپنیوں کے تحت درخواست گزاروں کی رقوم و پراسیس کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی،حج 2026 ء کیلئے گزشتہ برس کی طرح معاونین کا انتخاب شفاف انداز سے ٹیسٹ کے ذریعے ہوگا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ حجاج کیلئے موبائل سمز، ڈیجیٹل رسٹ بینڈز، بہترین رہائش و طعام اور کسی بھی ہنگامی و حادثاتی صورتحال کے نتیجے میں معاوضے کو یقینی بنایا جائے گا،ادائیگیوں، تربیت، شکایات و دیگر سروسز کیلئے پاک حج موبائل ایپلی کیشن کو مزید بہتر اور موثر بنایا جا رہا ہے۔

اس موقع پروفاقی کابینہ نے حج پالیسی کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔کابینہ ارکان نے تمام متعلقہ وزارتوں و اداروں سمیت پالیسی کی تشکیل میں کردار ادا کرنے والے افسران و اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو وزارت مذہبی امور کے ساتھ مل کر حج آپریشن کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق سرکاری حج کے اخراجات ساڑھے گیارہ سے ساڑھے بارہ لاکھ تک ہوں گے، وزیر اعظم نے حکومت کی پاکستان کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، عام آدمی کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی تک رسائی، ملک میں مکمل اے آئی ایکوسسٹم کے قیام اور اس حوالے سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے نیشنل اے آئی پالیسی 2025 ء کی منظوری دے دی ۔

کابینہ نے نجکاری سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 8 جولائی 2025 ء کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔کابینہ نے قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 17 جولائی 2025 ء کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔

کابینہ نے قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 25 جولائی 2025 ء کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔وفاقی کابینہ نے پاکستان کے پہلے گرین بلڈنگ کوڈ کی منظوری دے دی جس کے تحت بارش کے پانی کو ذخیرہ کیا جائے گا جبکہ چار منزل سے اوپر والی عمارتوں کی چھتیں سر سبز ہوں گی جبکہ توانائی کی بچت، شمسی ڈیزائن اور گرین چھتیں اب لازمی ہوں گی۔

خلیجی ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کی منظوری دی بھی گئی۔وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں سے شدید نقصان ہوا، دیامر سمیت گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں طغیانی آئی، بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں کے باعث مالی نقصانات بھی ہوئے، فورسز دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دے رہی ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ مثبت گفتگو سے خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی آئی۔

انھوں نے مزید کہا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر تبدیلی دیکھ کر دلی خوشی ہوئی، ریلوے ٹکٹنگ کا نظام ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے، پاکستان کی بھارت کو شکست دینے پر دنیا دنگ رہ گئی، غزہ میں معصوم بچوں کی حالت دیکھی نہیں جاتی، غزہ میں جاری مظالم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، غزہ پر پاکستان کا موقف واضح ہے۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ٹرمپ کی بھارتی حکومت بارے 29 مرتبہ بیان دینے پر خصوصی گفتگو کی۔

وزیراعظم نے پنجابی میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ مودی دے سینے تے ٹھیک مونگ دل ریا اے ، وزیر اعظم شہباز شریف کے دلچسپ جملے پر کابینہ ارکان میں قہقہے بلند ہو گئے۔

شہباز شریف نے بھارتی پارلیمنٹ میں نریندر مودی کے خطاب اور اپوزیشن کے سوالات پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ مودی حکومت کو اس کی اپنی اپوزیشن آڑے ہاتھوں لے رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر پذیرائی، مودی کو سفارتی تنہائی ملی۔