نیویارک:اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر گل قیصر سروانی نے کہاہے کہ کشمیر بھارت کا کبھی تھا نہ ہوگا،جموں و کشمیر بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر گل قیصر سروانی نے بھارتی نمائندے کے ریمارکس پر رد عمل میں کہا کہ 8 دہائیاں گزرنے کے باوجود حق خود ارادیت کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا، بھارت ٹی ٹی پی، فتنہ الخوارج اور بی ایل اے کی پشت پناہی کرتا ہے۔
گل قیصر سروانی نے کہاکہ بھارت سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے، بھارت شمالی امریکا سمیت مختلف ملکوں میں قتل و غارت میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف بارہا جارحیت کی ہے جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی قونصلر نے ایک بار پھرمطالبہ کیا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی بند کرے۔پاکستانی نمائندے نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا بیان حقائق کو دانستہ طور پر مسخ کرنے اور ایک بین الاقوامی معاہدے کی غلط تشریح کے مترادف قرار دیدیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی کسی بھی شق میں یکطرفہ معطلی یا ترمیم کی اجازت نہیں دی گئی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار کی جانب سے سڈنی واقعے کی شدید مذمت کی گئی،عاصم افتخار نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کئی دہائیوں سے ظلم و ستم کا سامنا کررہے ہیں۔
عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کا مکمل احترام کیا جائے، جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بلا تاخیرعملدرآمد ضروری ہے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں پراسرائیلی قبضہ ختم ہونا چاہئے، یہودی بستیوں کا قیام فلسطین کے دو ریاستی حل میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں مکمل، محفوظ اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کی ضمانت دی جائے، عاصم افتخار نے غزہ اور مغربی کنارے میں مظالم پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کیا۔

