اسلام آباد:پاکستان اور کرغزستان نے کہا ہے کہ افغان حکومت عالمی برادری سے کیے وعدے پورے اور پاکستان کے سیکورٹی خدشات دور کرے، پاکستان آئندہ دو سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم200 ملین ڈالر تک لے جانے کیلئے پرعزم ہے،دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، تجارت، تعلیم، قانون و انصاف، ثقافت اور سیاحت پر15 ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں۔
بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ بھی ہوا ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف اور کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف کی جمعرات کو وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ دو طرفہ مذاکرات میں وزیراعظم کی معاونت ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت دیگر اہم وفاقی وزرا اور سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم ہائو س میں کرغزستان اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب ہوئی جس میں کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف اور وزیراعظم شہباز شریف شریک ہوئے۔
اس موقع پر کان کنی اور جیوسائنسز میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ تقریب کے دوران پاکستان اور کرغزستان کے درمیان پاکستان فارن سروسزاکیڈمی اور کرغزستان ڈپلومیٹک اکیڈمی کا مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور کرغزستان کے وزیرخارجہ نے دستاویز کا تبادلہ کیا۔
وزارت تجارت اور کرغزستان کی وزارت معیشت کے درمیان مفاہمتی یادداشت کاتبادلہ ہوا۔دونوں ممالک کے مابین سیاحت اور شعبہ توانائی میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کاتبادلہ ہوا، زراعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
پاکستان اور کرغزستان کے درمیان سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے اور ثقافت کے شعبے میں معاہدہ ہوا،وزارت قانون و انصاف اور کرغزستان کی وزارت انصاف میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔وزارت قانون و انصاف اور کرغزستان کی وزارت انصاف میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
وزیراعظم یوتھ پروگرام اور کرغز ثقافت، اطلاعات، کھیل و امور نوجوانان کی وزارت میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔پاکستان کی بندرگاہیں استعمال میں لانے سے متعلق باہمی تعاون کی مفاہمتی یادداشت، الیکٹرونک ڈیٹاانٹرچینج کے قیام کیلئے دونوں ملکوں کی کسٹم سروسز میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرغزستان کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ مذاکرات میں مختلف شعبوں میں تعاون، علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو ہوئی۔
ہم نے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے، توانائی، تجارت، روابط کے فروغ اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے، پاکستان-کرغزستان بزنس فورم سے معاشی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔
اس موقع پر کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف نے کہا کہ دورہ پاکستان کی دعوت پر وزیراعظم شہبازشریف کا مشکور ہوں، پاکستان کرغزستان کا قابل اعتماد دوست ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں کرغزستان کا اہم شراکت دار ہے، معاشی استحکام و ترقی کیلئے کاوشیں شہباز شریف کے وژن کی عکاس ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کاسا 1000 منصوبہ اہمیت کا حامل ہے، تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانا ہے، اس وقت 12 ہزار پاکستانی طلبہ کرغزستان میں زیر تعلیم ہیں۔
کرغز صدر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان اور کرغزستان مختلف عالمی ایشوز پر یکساں مقف رکھتے ہیں، مختلف شعبوں میں طے پانے والے معاہدے دوطرفہ تعاون کو مستحکم کریں گے۔اپنے خطاب کے آخر میں صدر کرغزستان صادر ژاپاروف نے وزیراعظم شہباز شریف کو کرغزستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
دریں اثنا پاکستان اور کرغزستان کے مابین مشترکہ اعلامیہ پردستخط ہوگئے۔ اعلامیہ کے مطابق باہمی اقتصادی تعاون میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
علاوہ ازیں کرغزستان کے صدر کے اعزاز میںوزیراعظم ہاؤس میں پروقار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔وزیراعظم ہاؤس آمد پر وزیراعظم شہبازشریف نے کرغزستان کے صدر صادرژاپاروف کا پرتپاک استقبال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کیلئے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔کرغزستان کے صدر کو مسلح افواج کے چاق چوبند دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، معزز مہمان نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔

