مولانا ذوالفقار نقشبندی سپردخاک،نماز جنازہ میں انسانوں کا سمندر امڈ آیا

گ/ ملتان/ چناب نگر(بیورورپورٹ+ نمایندگان) سلسلہ نقشبندی مجددی کے معروف روحانی پیشوا،عظیم مفکر،مصنف اور داعی اسلام مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کو لاکھوں مریدین و مخلصین متعلقین کی آہوںو سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔

نماز جنازہ بڑے صاحب زادے مولانا حبیب اللہ نقشبندی نے پڑھائی ،ملک بھر سے لاکھوں افراد جید علماء کرام تمام مکاتب فکر کے افراد سمیت مختلف تنظیموں کے قائدین شریک ہوئے۔جھنگ میں سیکورٹی کے انتظامات سخت رہے۔

ملتان سمیت جنوبی پنجاب سے بھی ہزاروں قافلے نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کا گھرانہ ذکر و عبادت کی پہچان تھی۔باطنی اصلاح اور روحانیت کی طلب انہیں تصوف کے راستے پر لے آئی۔

دنیاوی آسائشوں کو ترک کر کے دعوت،اصلاح اور فقر کو اپنا مشن بنا لیا۔ چالیس برس کی عمر میں انہوں نے عملی طور پر دنیاوی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔پیر ذوالفقار احمد نقشبندی ایک جید مصنف بھی تھے۔ انہوں نے 140 سے زائد کتب تصنیف کیں جن میں خطباتِ فقیر، باادب بانصیب، تمنائے دل، زادِ حرم اور قرآن مجید کے ادبی اسرار و رموز شامل ہیں۔

ان کی تعلیمات سے لاکھوں افراد نے اصلاحِ نفس کی راہ پائی جن میں بڑی تعداد علماء کرام کی بھی ہے۔سال 2014ء 2013ء میں انہیں دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔

نماز جنازہ میں مولانا حنیف جالندھری، مولانا سعید یوسف، مولانا عبدلقدوس نقشبندی، مولانا سلمان حقانی، نقشبندی ،مولانا پیر ناصر الدین خاکوانی،خواجہ خلیل احمد،مولانا مفتی عبدا للہ خیر المدارس،مولانا محمد الیاس چنیوٹی،مولانا عطاء الرحمن حقانی،مفتی ابو محمد،مولانا معاویہ اعظم طارق،وفاقی وزیر احسن اقبال ،مفتی محمد جامعة الرشید کراچی بھی شریک۔

مولانا قاری شبیر احمد عثمانی ،خواجہ عبدالماجد صدیقی،مولانا زبیر احمد صدیقی ،مولانا آصف معاویہ سیال، ڈپٹی کمشنر جھنگ علی اکبر بھنڈر،مفتی بد الرشید،مولانا قاری شبیر احمد،مولانا عبدالرحیم ،مولانا ناصر محمود سومرو، مولانا مسرور نواز جھنگوی نے بھی شرکت کی۔مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کو معہد الفقیرالاسلامی میں سپردخاک کیا گیا۔